More Related Content More from Usman Public School System More from Usman Public School System (20) Do qaumi nazria3. a large body of people united by common
descent, history, culture, or language,
inhabiting a particular state or territory.
4. a large body of people, associated with a particular territory, that is
sufficiently conscious of its unity to seek or to possess a government
peculiarly its own:
ہے وطن سے سب بڑا میں خداوں تازہ ان
مذہ وہ ہے پیرھن کا سُا جوبہے کفن کا
ہمارا ہندوستان ہمارا عرب و چین
ہمارا جہاں سارا ہے وطن ہم ہیں مسلم
6. ُّوبَحَتْسا ِنِإ َءاَيِل ْوَأ ْمُكَنا َوْخِإ َو ْمُكَءاَبآ واُذ ِخَّتَت ََل واُنَمآ َينِذَّال اَهُّيَأ اَيَميِ ْاْل ىَلَع َرْفُكْال اِانِۚئََٰلوُأَف ْمُكْنِم ْمُهَّل ََوتَي ْنَم َوَونُمِلاََّّال ُمُُ َك
7. َع َو يُِِّودَع واُذ ِخَّتَت ََل واُنَمآ َينِذَّلا اَهُّيَأ اَيَلِإ َونُقْلُت َءاَيِل ْوَأ ْمُكَُّودِةَّد َوَمْالِب ْمِهْي
َونُج ِرْخُي ِِّقَحْال َنِم ْمُكَءاَج اَمِب واُرَفَك ْدَق َوْمُكاَّيِإ َو َلوُسَّالرْۚؤُت ْنَأواُنِم
ِف ًاداَه ِج ْمُتْجََرخ ْمُتْنُك ْنِإ ْمُكِِّبَر ِهـَّلالِبَءَاغِتْبا َو يِليِبَس ي
يِتاَض ْرَمَۚأ َو ِةَّد َوَمْالِب ْمِهْيَلِإ َونُّرِسُتاَم َو ْمُتْيَفْخَأ اَمِب ُمَلْعَأ َان
ْمُتْنَلْعَأَّۚلَض ْدَقَف ْمُكْنِم ُهْلَعْفَي ْنَم َوِليِبَّسال َءا َوَس﴿١﴾ْمُكوُفَقْثَي ْنِإ
ِدْيَأ ْمُكْيَلِإ واُطُسْبَي َو ًءاَدْعَأ ْمُكَل واُنوُكَيَو َو ِوءُّسالِب ْمُهَتَنِسْلَأ َو ْمُهَيْوَل واُّد
َونُرُفْكَت﴿٢﴾ُكُد ََل ْوَأ ََل َو ْمُكُماَح ْرَأ ْمُكَعَفْنَت ْنَلْمُۚل ِصْفَي ِةَماَيِقْال َم ْوَي
ْمُكَنْيَبۚير ِصَب َونُلَمْعَت اَمِب ُهـَّلال َو﴿٣﴾َسَح ة َوْسُأ ْمُكَل َْتناَك ْدَقيِف َةن
ِإ ْمِهِم ْوَقِل واُلاَق ْذِإ ُهَعَم َينِذَّلا َو َيمُِاَْربِإُودُبْعَت اَّمِم َو ْمُكْنِم ُءآَرُب اَّنْنِم َن
ْيَب َو َانَنْيَب اَدَب َو ْمُكِب َان ْرَفَك ِهـَّلال ُِوندًدَبَأ ُءاَضْغَبْال َو ُة َاوَدَعْال ُمُكَنَٰىَّتَح ا
َ ِل َيمُِاَْربِإ َل ْوَق ََّلِإ ُهَدْح َو ِهـَّلالِب واُنِمْؤُتَم َو َكَل َّنَرِفْغَتْسَ َل ِهيِبَكَل ُكِلْمَأ ا
ءْيَش ْنِم ِهـَّلال َنِمْۚلَّك َوَت َْكيَلَع َانَّبَرَْكيَلِإ َو َانْبَنَأ َْكيَلِإ َو َان
ُير ِصَمْال﴿٤﴾َك َينِذَّلِل ًةَنْتِف َانْلَعْجَت ََل َانَّبَرَانَّبَر َانَل ْرِفْغا َو واُرَفَّۚنِإَك
حكيمْال ُعزيزْال تْنَأ﴿٥﴾
9. رکھے یاد سے نام کے شکن تُب بلکہ نہیں فروش تُب کو مجھ تاریخ کہ ہوں چاہتا میں
10. اکبری دین
تعلیم کی بھالیئوں چند مذہب ہر
روکتا سے ُرایئوںب اور ہے۔ دیتا
کی ہندومت اور اسالم اگر ہے۔
ایک کر لے کو بھالیئوں مشترکہ
سارے اور جائے بنایا مذہب نیا
آپس تو لیں اپنا کو سُا ہندوستانی
اور ہے سکتا ہو خاتمہ کا دشمنی کی
ہو پیدا اتحاد اور امن میں ملک
ہے۔ سکتا
11. جب تھا۔مگر قبول ناقابل لیے کے دونوں مسلمانوں اور ہندو قبضہ غاصبانہ کا انگریزوں پر صغیر بر۱۸۵۷آغاز کا آزادی جنگ میں
میں جنگ اس صرف نہ میں دشمنی مسلمان نے ہندووں مگر کی جنگ خالف کے انگریزوں سے قوت پوری نے مسلمانوں تو ہوا
دیا۔ ساتھ کا انگریزوں طرح پوری درپردہ بلکہ لیا نہ حصہ
12. ۱۸۸۵کرے تحفظ کا حقوق کے نُا جو ہے جماعت کی ہندوستانئیوں یہ کہ تھا گیا کیا ساتھ کے دعوے اس قیام کا کانگریس انڈیا آل میں
نے سُا اور ۔ تھی کرتی حمایت کی ہندووں صرف جو دیا بنا جماعت کوہندو سُا نے اکثریت کی وں ہندو میں جماعت سُا ًالعم مگر گی
اپنایا۔ رویہ کا دشمنی مسلم عام کھلے بارہا
13. 1911بنگال تقسیم نے حکومت برطانوی بعد کے دھمکیوں کی مقاطعہ تجارتی اور احتجاج شدید کے کانگریس میں
کوئی لیے کے مفاد کے نُا بھی جہاں میں ہندوستان کہ تھا پیغام ایک لیے کے مسلمانوں عمل دیا۔یہ کر خاتمہ کا
کو اکثریت ہندو وہ کہ لیا کر اعتراف یہ بھی نے انگریزوں گے۔اور کریں نہیں برداشت کو سُا ہندو ہوگا کام
سکتے۔ کر نہیں حمایت کوئی کی مسلمانوں کے کر ناراض
14. جائے کیا رائج کو ہندی ہے۔یہان زبان کی مسلوں یہ جائے۔کیونکہ دیا نکاال دیس سے ہندوستان کو زبان اردو
15. کا کیفیت کی تحفظ عدم شدید ایک کو مسلمانوں نے گھیراو جالو اور غارتگری و قتل خالف کے مسلمانوں کی روز آئے کی بلوایئوں ہندو
انگریزون اور ہندووں بھی کرنا تباہ سے لحاظ معاشی کو نُا آبرو۔اور و عزت کی نُا نہ اور تھی محفوظ جان کی نُا نہ ۔ تھا دیا کر شکارکا
تھا۔ مقصد
16. 1937کرکے ترک کو تکلفات سارے نے دی۔کانگریس کر انتہا کی دشمنی مسلم ہندو نے وزاتوں کانگریس والی ہونے قائم میں
کے ترنگے کے گا۔کانگریس پڑے رہنا ہی ویسے گے چاہیں ہم جیسے تو ہے رہنا میں ہندوستان اگر کہ دیا دے پیغام واضح کو مسلمانوں
دیکھے نہ بھی سے آنکھ میلی کوئی طرف کی گائے ہوئے۔اور کرتے پرنام کو ہوئے۔باپو پڑھتے ترانہ کا ماترم تلے۔وندے سائے کے
رہیں کر بن ہی ہندو تو ہیں ہندوستانی اب مسلمان ہوئے۔بس کرتے اشلوک کا بھجن سامنے کے مسجدوں ہے۔ ماتا ہماری وہ کہ
17. کہ ہے وجہ یہی23مارچ1940خ ابتدائی کا گیا۔جس دیا نام کا پاکستان قراداد کو جس گئی کی پیش داد قرار وہ میں جلسے ساالنہ کے لیگ مسلم کے الہور میں
نے اقبال عالمہ1930نہیں قوم ایک میں ہندوستان کہ گیا کیا پیش مطالبہ یہ پر طور واشگاف اور میں الفاظ واضح بڑے تھا۔اب کیا پیش میں آباد الہ خطبہ کے
ا ٹھائےُا لطف کا آزادی تو اکثریت ہندو بعد کے انگریزوں کہ ہو نہ ایسا ہے۔ حق کا دونوں ہونا آزاد ہیں۔اور آباد قومیں دو بلکہ بستیورکی نُا اقلیت مسلمان
گز زندگی اپنی مطابق کے دین اپنے وہ تاکہ جائے دیا خطہ الگ ایک کو مسلمانوں کے ہندوستان لیے ہے۔اس نہیں منظور ہمیں یہ ۔ کرے غالمیارنآزاد میں ے
18. جائے دیا دے کر سجا میں پلیٹ کو کسی جو ہوتا نہیں عطیہ یا تحفہ کوئی آزادی۔یہ ہے ملتی سے عشق اور جنون
بھی نے مسلمانوں کے صغیر ہیں۔بر ہوتی آزاد ۔جب ہیں دیتی قربانی ہر لیے کے حصول کے آزادی قومیں
1940سے1947آیا۔ میں وجود پاکستان تو دی قربانی کی قسم ہر تک
20. تھی؟ باقی ضرورت کوئی کی رکھنے یاد کو نظریے قومی دو بعد کے پاکستان تشکیل کیا
21. صرف24مشرقی سقوط بعد کے سال
منا سوگ عوام پاکستانی جب پر پاکستان
اندرا اعظم وزیر ہندوستانی تھے رہے
کے خوشی عوام ہندوستانی اور گاندھی
کا گاندھی اندرا تھیں۔اور رہی ڈال دھمال
کو نظریے قومی دو نے ہم تھا۔ کہنا یہ
ہے۔ دیا ڈبا میں ہند بحر
28. کو مسلمانوں جب میں دور اس کے عالمگیریت
زندگی کی سُا میں دنیا پوری کر دے نام کا گرد دہشت
کا فرائض اپنے ستادُا مسلمان کیا ہے۔ جارہی کی اجیرن
ہے؟ رکھتا ادراک