1. الصلاة
دعا
وصلیت علیکم الملائکاہ۔۔
افعال مخصوصہ
اور
ارکان مخصوصہ
نماز کی فرضیت۔
واقیموالصلوة
ان الصلوةکا نت علی الموء منین کتابا مو قو تا۔
قال النبی ان اللہ فرض علی کل مسلم و مسلمة فی کل یوم و لیلة خمس صلوت
رسول اللہ کے زما نے سے آج تک نما ز کی فرضیت پر پوری امت کا اجماع ہے۔
2. پانچ نمازوں کا ثبوت
حا فظوا علی الصلوت والصلوة الوسطی
وسبح بحمد ربک قبل طلوع الشمس و قبل غروبھا ومن
انائ اللیل فسبح واطراف النھار﴿طہ﴾
عن ابن مسعود قال سمعت رسول اللہ یقول : نزل جبریل
فامنی فصلیت معہ ،ثم صلیت معہ ،ثم صلیت معہ ،ثم صلیت
معہ ،ثم صلیت معہ، یحسب با صا بعھ خمس صلوات ﴿متفق
علیہ﴾
احادیث مبارکہ سنت ، امت کا تواتر۔
3. فسضیت شب معساج
فجس ،عشاء
حواس خمسہ
قوث باصسہ،سامعہ،
شامہ،ذائقہ،لامسہ
ضسوزیاث شهدگی
کھاها،زہائش،لباس
سوازی،اھل وعیال
شهدگی کی حالتیں
لیٹنے، بیٹھنے، کھڑ ےہو هے،
سو هے، جاگنے۔
بعد شهدگی
موث، قبر، پل صساط، هامہء
اعمال، جنت
علامہ ابن حجس مک هے فسمایا من حا فظ علی الصلوة اکسمھ اللہ بخمس خصال یس فع
عنھ ضیق الموث و عراب القبر و یعطھ اللہ کتابھ بیمینھ ویمس عل الصساط کا
لبرق وید خل الجنت بغیر حساب۔
4. نماز کی غایت
ان الصلوة تنھی عن الفحشاء والمنکر۔
واقم الصلوة لذکری
10. مقام اور تاریخ تحویل قبلہ
مذینہ منورہ بشر بن براء بن معرور
پ دورکعت
ٓ
کےگھر ظہر کی نمااز جب ا
پڑاھاچکےتھے
ھجرت کے صولہ یا صترہ مہینے
بیت المقذش نماز پڑھنے کے بعذ
رجب یا شعبان صنہ 2ھجری
11. جحویل قبلہ اوز اهقلاب امامت
یہ امت محمذیہ کیامامت کااعلان نادان اسے
صرف ایک صمت سے دوصری کی طرف پھرنا
صمجھ رہے ہیں حالانکہ د ر اصل بیت المقذش
سے کعبے کیطرف صمت قبلہ پھرنا یہ معنی رکھتا
ہے کہ اللہ نے دنیا کی پیشوایئ سے بنئ اصرائل ک و
معسول کر کے امت محمذیئہ کواش منصب پ ر
فائ س کردیا ﵀