Soumettre la recherche
Mettre en ligne
1951-1.doc
•
Télécharger en tant que DOC, PDF
•
0 j'aime
•
34 vues
N
Noaman Akbar
Suivre
AIOU
Lire moins
Lire la suite
Business
Signaler
Partager
Signaler
Partager
1 sur 26
Télécharger maintenant
Recommandé
قرآن
قرآن
Engr
صَلَاةٌ –ہم نے قرآن کےساتھ کیا سلوک کیا؟حصہ سوم
صَلَاةٌ –ہم نے قرآن کےساتھ کیا سلوک کیا؟حصہ سوم
Dr Kashif Khan
Islam.pdf
Islam.pdf
Engr
1951-2.doc
1951-2.doc
Noaman Akbar
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
Dr Kashif Khan
ترتیب قرآن
ترتیب قرآن
Abdul Maalik Hashmi
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
Engr
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم
Dr Kashif Khan
Recommandé
قرآن
قرآن
Engr
صَلَاةٌ –ہم نے قرآن کےساتھ کیا سلوک کیا؟حصہ سوم
صَلَاةٌ –ہم نے قرآن کےساتھ کیا سلوک کیا؟حصہ سوم
Dr Kashif Khan
Islam.pdf
Islam.pdf
Engr
1951-2.doc
1951-2.doc
Noaman Akbar
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
Dr Kashif Khan
ترتیب قرآن
ترتیب قرآن
Abdul Maalik Hashmi
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
Engr
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم
Dr Kashif Khan
ماہ شعبان کا آغاز ہوتے ہی شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت و عظمت اور اس کے خصا...
ماہ شعبان کا آغاز ہوتے ہی شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت و عظمت اور اس کے خصا...
Tuqeer Ahmad Zia
اسلام - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا.pdf
اسلام - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا.pdf
KashifAkmalMHassni
جن
جن
Engr
علوم پنجگانہ.pptx
علوم پنجگانہ.pptx
umerfarooq648026
فقہ
فقہ
Engr
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن ک...
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن ک...
Dr Kashif Khan
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
Dr Kashif Khan
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
Laiba Farooq
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا حصہ ششم۔اسلام
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا حصہ ششم۔اسلام
Dr Kashif Khan
Ahl e Hadees.pdf
Ahl e Hadees.pdf
Engr
2626-2.doc
2626-2.doc
Noaman Akbar
837-1-U.docx
837-1-U.docx
Noaman Akbar
ISLAMIC CULTURE final.pptx
ISLAMIC CULTURE final.pptx
ssuser70a623
اخوان کا تربیتی نظام
اخوان کا تربیتی نظام
Mohammed Abbas Ansari
Tasauf.pdf
Tasauf.pdf
Engr
اہل ایمان کی صفات سورۃ المئومنون کی روشنی
اہل ایمان کی صفات سورۃ المئومنون کی روشنی
Hafiz Muhammad Habib Qadri
urdufanz magzine Nov 2012
urdufanz magzine Nov 2012
pakiza ch
islamic civilization.pptx
islamic civilization.pptx
AstroBot1
Lesson 1
Lesson 1
syed abdussalam
علم غیب (اسلام)
علم غیب (اسلام)
Engr
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Noaman Akbar
2627-2.doc
2627-2.doc
Noaman Akbar
Contenu connexe
Similaire à 1951-1.doc
ماہ شعبان کا آغاز ہوتے ہی شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت و عظمت اور اس کے خصا...
ماہ شعبان کا آغاز ہوتے ہی شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت و عظمت اور اس کے خصا...
Tuqeer Ahmad Zia
اسلام - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا.pdf
اسلام - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا.pdf
KashifAkmalMHassni
جن
جن
Engr
علوم پنجگانہ.pptx
علوم پنجگانہ.pptx
umerfarooq648026
فقہ
فقہ
Engr
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن ک...
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن ک...
Dr Kashif Khan
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
Dr Kashif Khan
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
Laiba Farooq
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا حصہ ششم۔اسلام
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا حصہ ششم۔اسلام
Dr Kashif Khan
Ahl e Hadees.pdf
Ahl e Hadees.pdf
Engr
2626-2.doc
2626-2.doc
Noaman Akbar
837-1-U.docx
837-1-U.docx
Noaman Akbar
ISLAMIC CULTURE final.pptx
ISLAMIC CULTURE final.pptx
ssuser70a623
اخوان کا تربیتی نظام
اخوان کا تربیتی نظام
Mohammed Abbas Ansari
Tasauf.pdf
Tasauf.pdf
Engr
اہل ایمان کی صفات سورۃ المئومنون کی روشنی
اہل ایمان کی صفات سورۃ المئومنون کی روشنی
Hafiz Muhammad Habib Qadri
urdufanz magzine Nov 2012
urdufanz magzine Nov 2012
pakiza ch
islamic civilization.pptx
islamic civilization.pptx
AstroBot1
Lesson 1
Lesson 1
syed abdussalam
علم غیب (اسلام)
علم غیب (اسلام)
Engr
Similaire à 1951-1.doc
(20)
ماہ شعبان کا آغاز ہوتے ہی شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت و عظمت اور اس کے خصا...
ماہ شعبان کا آغاز ہوتے ہی شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت و عظمت اور اس کے خصا...
اسلام - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا.pdf
اسلام - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا.pdf
جن
جن
علوم پنجگانہ.pptx
علوم پنجگانہ.pptx
فقہ
فقہ
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن ک...
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن ک...
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا حصہ ششم۔اسلام
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا حصہ ششم۔اسلام
Ahl e Hadees.pdf
Ahl e Hadees.pdf
2626-2.doc
2626-2.doc
837-1-U.docx
837-1-U.docx
ISLAMIC CULTURE final.pptx
ISLAMIC CULTURE final.pptx
اخوان کا تربیتی نظام
اخوان کا تربیتی نظام
Tasauf.pdf
Tasauf.pdf
اہل ایمان کی صفات سورۃ المئومنون کی روشنی
اہل ایمان کی صفات سورۃ المئومنون کی روشنی
urdufanz magzine Nov 2012
urdufanz magzine Nov 2012
islamic civilization.pptx
islamic civilization.pptx
Lesson 1
Lesson 1
علم غیب (اسلام)
علم غیب (اسلام)
Plus de Noaman Akbar
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Noaman Akbar
2627-2.doc
2627-2.doc
Noaman Akbar
2628-1.doc
2628-1.doc
Noaman Akbar
2627-1.doc
2627-1.doc
Noaman Akbar
2629-1.doc
2629-1.doc
Noaman Akbar
2625-2.doc
2625-2.doc
Noaman Akbar
2624-2.doc
2624-2.doc
Noaman Akbar
2628-2.doc
2628-2.doc
Noaman Akbar
2629-2.doc
2629-2.doc
Noaman Akbar
1919-2.doc
1919-2.doc
Noaman Akbar
2625-1.doc
2625-1.doc
Noaman Akbar
2626-1.doc
2626-1.doc
Noaman Akbar
2624-1.doc
2624-1.doc
Noaman Akbar
2509-2.doc
2509-2.doc
Noaman Akbar
2506-2.doc
2506-2.doc
Noaman Akbar
2508-2.doc
2508-2.doc
Noaman Akbar
1919-1.doc
1919-1.doc
Noaman Akbar
2622-2.doc
2622-2.doc
Noaman Akbar
2622-1.doc
2622-1.doc
Noaman Akbar
2503-2.doc
2503-2.doc
Noaman Akbar
Plus de Noaman Akbar
(20)
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
2627-2.doc
2627-2.doc
2628-1.doc
2628-1.doc
2627-1.doc
2627-1.doc
2629-1.doc
2629-1.doc
2625-2.doc
2625-2.doc
2624-2.doc
2624-2.doc
2628-2.doc
2628-2.doc
2629-2.doc
2629-2.doc
1919-2.doc
1919-2.doc
2625-1.doc
2625-1.doc
2626-1.doc
2626-1.doc
2624-1.doc
2624-1.doc
2509-2.doc
2509-2.doc
2506-2.doc
2506-2.doc
2508-2.doc
2508-2.doc
1919-1.doc
1919-1.doc
2622-2.doc
2622-2.doc
2622-1.doc
2622-1.doc
2503-2.doc
2503-2.doc
1951-1.doc
1.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 1 نمبر مشق امتحانی 1 نمبرسوال 1 ۔ نیز ہے ہی انسان موضوع کا نٓاقر کہ کیجئے ثابت اور کیجئے تعریفواصطالحی لغوی کی کریم نٓاقر کیجئے۔ تشریحکی نٓاقر اسماء کرنا۔ جمع ہیں معنی بنیادی کے قرأ مطابق کے فارس ابن ہے۔ ''''ق۔ر۔أ مادہ کا قرآن ۔ :قرآن قر کہ ہے کہا نے زجاج قرآن ہیں۔ کے کرنے جمع کےمعنی اس ہے۔ مصدر پر وزن کے فعالن سے قراء بھی آن کو ہے۔ مالتا سے دوسرےایک انہیں اور ،ہے کرتا کوجمع سورتوں وہ کہ ہیں کہتے لئے اس قرآن وع ،نہی ،امر ،قصص اندر اپنے نے اس کہ ہیں کہتے لئے اس قرآن کو ہللا کتاب کہ ہے کہا نے االثیر ابن ،دہ اور ،وعید ہے۔ دیا کر جمع باہمدگر کو سورتوں اور آیات ک ثمرہ کے کتابوں کردہ نازل تمام کی خدا یہ کہ ہے گیا رکھا لئے اس قرآن نام کا اس کہ ہے کہا نے راغب اندر اپنے و کہ ہے میں کریم قرآن ہیں۔ ہوئے کئے جمع اندر اپنے کو ماحصل کے علوم تمام بلکہ ،ہے ہوئے کئے جمع ِا َہنٰا ْرق َو ہَعْمَج َانْیَلَع َّن ( 75 / 17 -18) '' ہے۔ ذمہ ہمارے )ہے جاتا رکھا سے حفاظت تخم میں رحم طرح (جس رکھنا سے حفاظت اور کرنا جمع کااس ہللا رسول خود کریم قرآن کہ ہے ہوتا ظاہر سے وضاحت کی داری ذمہ کی کرنے محفوظ اور جمع کو قرآن کی ہ اّلل نے خداون ِفرمان میں شکل محفوظ یہ اور تھا دیا کر مرتب و جمع میں میں ہی زندگی اپنی ِسےا میں پیروی کی ۖ دی وجود ا ،تھے گئے چھوڑ میں شکل منتشر اسے ۖ ہللا رسول کہ نہیں صحیح ی ٰ دعو یہ کا روایات لہذا تھا۔ چکا آ میں بعد اسے ور ا قرآن لفظ خود ، شواہد دیگر عالوہ تھا۔ گیا کیا یکجا میں ش )کی شدہ(کتاب جمع وہ کہ کرتاہے داللت پر س تھا۔ میں کل عَبَّتاَف نے عباس ابن ہیں۔ کوکہتے کرنے جمع اور مالنے ساتھ کے دوسرے ایک کو الفاظ اور حروف : رأةِقْلَا کے َہنآ ْرق ہیں۔ بتائے کے کرنے پیروی کی اس اور کرنے عمل پر اس معنی لف عبرانی قرأ کہ ہے خیال کا بعض ہِب َر ِمْساِب ْا َرْقِا سے اعتبار اس کےہیں۔ کرنے اعالن معنی کے جس ،ہے ظ ( َک 96 / 1 ) جس ہے چیز وہی یہ کردے۔ اعالن عام کاربوبیتصفت کی والے دینے ونما نشو اپنے وت گے ہوں معنی کے ےسورة ْرِذْنَاَف ْمق میں مدثر o ( ْرہِبَکَف َکَّب َرَو 74 / 2 - 3 ا ہے۔ گیا کیا تعبیر سے ) گے ہوں کے عام ِاعالن معنی کے قرآن سے س - علمی ،منطقی کردہ متعین کا ہی قرآن خود مفہوم اصطالحی کاِسا لہذا ،ہے اصطالح قرآنی خود اصطالح کی قرآن اور ہے سکتا جا کیا تسلیم ترین مستند پر اصولوں تحقیقی- مفہوم اصطالحی کردہ متعین و مرتب کا ہی خود کا قرآن ن مجید قرآن ک ہے ہوتا پیدا سوال متعلق کے ان ہے کیا استعمال اصطالح بطور کو الفاظ کئی اندر اپنے ے کی ان ہ ہیں ممکن صورتیں تین میں اس ہے؟ کیا طریقہ کا تعیین کی مصداق و مفہوم اصطالحی: 1 اص کردہ وضع اپنی خود وہ کہ ہے داری ذمہ کی پاک ہللا لیے اس ہے کی مجید قرآن چونکہ اصطالح ۔ ک طالح مفہوم ی ذمہ کی اس تو کرے وضع اصطالح کوئی بھی جو کہ ہے تقاضا کا االصطالح وضع کہ جیسا کریں تعین کا کہ ہے داری وضع کے اصطالح اس کہ کیوں ہے۔ لیا مراد میں اس کو مصداق و مفہوم کس نے اس کہ کرے بیان بھی یہ خود نہ اپنی نے والے کرنے وضع کہ پتہ کیا کو والے کرنے ہے۔ کیا وضع لیے کے مفہوم کس کو اصطالح اس مجید قرآن اور
2.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 2 ک اصطالحات اور احکامات اپنے نے قرآن کہ یعنی ہے آپ تفصیل تفسیراور اپنی کالم کا ہللا کہ ہے میں خود وضاحت ی ہے —کردی 2 گے فرمائیں وسلم علیہ ہللا صلی آپ تعیین کی مفہوم اصطالحی کی قرآنیہ ۔اصطالحات – م اس پھر دو یں صورتیں ہیں ممکن: ہ ظاہر کریں۔ بیان کرکے اخذ سے ہی قرآن مفہوم کا اصطالحات ان وسلم علیہ ہللا صلی آپ میں صورت پہلی وہی یہ ے قر مفہوم کا اصطالح قرآنی سے طرف کی وسلم علیہ ہللا صلی آپ میں صورت اس کہ کیوں ہے صورت پہلی مجید آن ظا بھی یہ سے ِسا ،ہے ماخوذ ہی سے ہے الزم ہونا موجود میں قرآن بیان کا اس کہ ہے ہوتا ہر – میں صورت اس ہ سے طرف کی ہللا خود تو تعیین بلکہ ہے نہیں سے طرف کی وسلم علیہ ہللا صلی آپ تعیین کی مفہوم ہللا صلی آپ ے ہے اظہار اور بیان صرف سے طرف کی وسلم علیہ – ہے صورت ہی پہلی یہ بہرحال – میں صورت دوسری پ بنیاد کی قرآن تعیین کی مفہوم کی قرآن اصطالح کسی نے وسلم علیہ ہللا صلی آپ ہے کی نہیں ر ہیں ممکن صورتیں دو پھر میں اس ہے کی سے طرف اپنی بلکہ: متعین پر بنیاد کی " خفی وحی " مفہوم اصطالحی یہ نے وسلم علیہ ہللا صلی آپ میں صورت پہلی کی ِسا ہے۔ فرمائی صو یہ لیکن قب قابل تب صورت یہ ۔ ثبوت نہ ہے وجود نہ کا خفی وحی کہ کیوں ہے قبول ناقابل قطعا رت ہے ہوسکتی ول ک وحی خفیہ کی قسم اس اور ۔ جائے کیاثابت پر وسلم علیہ ہللا صلی آپ نزول کا وحی دوسری اس پہلے جب آپ نزول ا خ وحی اور ہے۔ نہیں ثابت سے مجید قرآن پر وسلم علیہ ہللا صلی و اس صورت یہ ساتھ کے ثبوت کے فی اور صحیح قت مف اس نے وسلم علیہ ہللا صلی آپ کہ سکے جا کیاثابت پر طور حتمی بھی یہ جب ہے بنتی تسلیم قابل طرح اس کو ہوم مشک بات یہ بغیر کے نبوی تصریح اس کہ کیوں ہے پر بنیاد کی منزل وحی مفہوم یہ کہ ہو فرمایا بیان کہ گی رہے وک صل آپ پ بنیاد کی اجتہاد اپنے خود یا فرمائی بیان پر بنیاد کی خفی وحی مفہوم یہ نے وسلم علیہ ہللا ی تصریح اس بلکہ ،ر ہے باندھنا جھوٹ پر ذات کی ہللا کہنا مفہوم کا خفی وحی کو مفہوم اس بغیر کے نبوی مفہو کی قرآنیہ اصطالحات نے وسلم علیہ ہللا صلی آپ میں صورت دوسری کی ِسا بن کی وحیتعیین کی م نہیں پر یاد و کئی بھی صورت یہ ہے۔ فرمائی متعین پر بنیاد کی مرضی اور فکر و سوچ ذاتی اور ، اجتہاد اپنے بلکہ کیجوہات مثال ہے البطالن بدیہی پر بنیاد : 1 پر بنیاد کی اصطالحات ہی ان مفاہیم مرکزی کی دین پورے ہیں۔ بنیاد کی دین قرآنیہ اصطالحات ۔ ہی قائم ں - اس ہم اگر وس علیہ ہللا صلی آپ کہ ہیں ہوتے رہے کہہ یہ میں الفاظ دوسرے ہم گویا تو ہیں کرتے تسلیم کو بات طرف اپنی نے لم مجی قرآن ۔ کرسکتےنہیں قطعا طرح اس نبی کے ہللا اور کردیا۔پیش سامنے کے امت بناکر دین اپنا سے آیات کئی کی د ِا کی کرنے نہ ایسا کے نا ن کا ہللا کہ ہے ہے ممکن طرح کس یہ بھی ویسےہیں۔ کرتی تائید کی بات س طرف کی ہللا بی نہیں۔ ہی کی سے نبی اپنے نے ہللا جو کرے منسوب بات وہ طر اپنی پر ان ہے کیا سے اصطالحات ان مراد کی ہللا ہی نہ اور تھے الغیب عالم وسلم علیہ ہللا صلی آپ نہ سے ف ہللا تھے پاسکتے اطالع بغیر بتائے کے - تھا دیا اختیار یہ کو وسلم علیہ ہللا صلی آپ نے ہللا ہی نہ علیہ ہللا صلی آپ کہ
3.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 3 کردیں منسوب طرف کی ہللا کو اس اور پر طور لیک یا جزوی کریں وضع دین اپنا سے مرضیاپنی وسلم – ا اس گر عل ہللا صلی محمدنہیں کا ہللا یہ پھر تو جائے کیا تسلیم کو بات ج بن دین کردہ وضع ذاتی کا وسلم یہ ہے۔ اتا سے میں ان نے دانشوروں کے قرآنی علوم اور ھیں صفتیں اور نام سے بھت کے مجید قرآن کتاب آسمانی کی مسلمانوں صفت کی قرآن نے لوگوں کچھ سبب کے ھونے صفات زیادہ اور نام زیادہ ھے۔ کیابیان اور ھے کی تحقیق کی بعض کے نام لئے اس ھے جاسکتی کی استعمال بھی پر طور کے نام ،صفت ھر چونکه لیکن ھے۔ کھایا دھوکه میں نام اور اوصاف تمام رازی الفتوح ابو جیسے مفسری بڑے جیساکه ھے۔ جاسکتی کی توجیه کی کرنے ذکر کے اسماء میں خانه ھیں۔ الئے میں ذیل کے قرآن اسامائے کو اسماء [و1] بعض سے میں جن ھیں کئے ذکر لئے کے قرآن نام ۴۳ نے انھوں ھے۔ جاتا پایا پھلو وصفی میں ۔ذکر۴ ۔کتاب۳ فرقان ۔۲ ۔قرآن۱ صرف اور ھے کی اکتفا پر کرنے ذکر نام۴ صرف میںالبیان مجمع نے طبرسی مرحوم ھے۔ کیا ذکر سے عنوان کے نام کے قرآن کو قرآن زیادہ سے اسماء ےہنو اور ھے لکھی کتاب میں بارے اس نے ہحرالی که ھے کیانقل نے زرکشی الدین بدر لیکن ھیں۔ کئے ذکر نام [کے2] کردہبیان کے رازی الفتوح ابو نام ۴۳ میں جن ھیں کئے نقل اسماء ۵۵ کے قرآن سے یزی َزع قاضی نے التمھید صاحب ھیں۔ مشترک سے [اسماء3] ھیں۔ گئے کئے اخذ سے قرآن خود )صفت (یا نام۵۵ یه ھیں آئے نام یه میں جن ھیں کرتے اشارہ بھی طرف کیآیات ان ساتھ کے اسماء ان ھم یھاں: )۔۔۔۸۲ /نساء ؛۲/(طه قرآن ۔۱ )و۔۔۔ ۱/فرقان ؛۴و۳/عمران آل ؛۲۹/(انفال فرقان ۔۲ )۱۰۵/نساء ؛۲۹/(فاطر کتاب ۔۳ )۹/حجر ؛۵۸/عمران (آل ذکر ۔۴ )۲۳/انسان ؛۱۹۲/(شعراء/تنزیل ۔۵ )۶/کھف /۲۳(زمر حدیث ۔۶ )۵۷/(یونس موعظه ۔۷ )۴۸/(حاقه تذکرہ ۔۸ )۱۲۰ /(ھود ذکری ۔۹ )۱۳۸ عمران۔ (آل بیان ۔۱۰ )۲/(بقرہ ھدی ۔۱۱ )۴۴/(فصلت شفاء ۔۱۲ )۳۷(رعد۔ حکم ۔۱۳ )۳۴/(احزاب حکمت ۔۱۴ )۵۸ /عمران (آل حکیم ۔۱۵
4.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 4 )۴۸(مائدہ۔ مھیمن ۔۱۶ )۲و۱/(جن ھادی ۔۱۷[4] )۱۵۷/(اعراف نور ۔۱۸ )۷۷/(نمل رحمت ۔۱۹ )۱۰۳/عمران (آل عصمت ۔۲۰[5] )۱۱/(ضحی نعمت ۔۲۱ )۵۱/(حاقه حق ۔۲۲ )۸۹/(نحل تبیان ۔۲۳ )۴۳/(قصص بصائر ۔۲۴ )۵۰/(انبیاء مبارک ۔۲۵ )۱/(ق مجید ۔۲۶ )۸۷/(فصلت عزیز ۔۲۷ )۸۷/(حجر عظیم ۔۲۸ )۷۷/(واقعه کریم ۔۲۹ )۴۶/(احزاب سراج ۔۳۰[6] )۴۶/(احزاب منیر ۔۳۱ )۴و۳/(فصلت بشیر ۔۳۲ )۴/(فصلت نذیر ۔۳۳ )۶/(حمد صراط ۔۳۴ )۱۰۶ /عمران (آل حبل ۔۳۵ )۵۲/(شوری روح ۔۳۶ )۳/(یوسف قصص ۔۳۷ )۱۳/(طارق فصل ۔۳۸ )۷۵/(واقعه نجوم ۔۳۹[7] )۱/(جن عجب ۔۴۰ )۲و۱(کھف مہیق ۔۴۱ )۱/(یوسف مبین ۔۴۲ )۴/(زخرف ہعلی ۔۴۳ )۶/(توبه کالم ۔۴۴ )۵۱/(قصص قول ۔۴۵
5.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 5 )۵۲/(ابراھیم بالغ ۔۴۶ )۲۳/(زمر متشابه ۔۴۷ )۲۸/(زمر عربی ۔۴۸ )۲/(نمل بشری ۔۴۹ )۱۱۵/(انعام عدل ۔۵۰ )۵/(طالق امر ۔۵۱ )۱۹۳/عمران (آل ایمان ۔۵۲ )۲و۱/(نبا نباء ۔۵۳ (انبیاء علم ۔۵۴/۴۵) )۳۷/(رعد وحی ۔۵۵ اس ھے ھوا اطالق پر قرآن کا لفظ اس سے زاویه جس یا تفسیر جس یعنی ھیں اشکال زیر بعض سے میں اسماء ان البته قرآن نے بعض لئے اسی ھو۔ نه قرآن ،تفسیر کی لفظ اس پر بنیاد کی تفسیر قطعی که ھے ممکن اور ھے صحیح پر بنیاد نھیں۔ ورنه ھے صحیح کھنا نام کا قرآن اسے تو ھو قرآن مراد سے مستقیم صراط مثال ھے۔ کیا شمار کم کو اسماء کے کیا ہے؟ کتاب کیسائنس یہ کیا ہے؟ کتاب کی فلسفہ قرآن کیا .ہے کیا موضوع کا قرآن کہ ہیں آتے پر بحث اگلی ہم اب لیکن انسان ہے موضوع کا قرآن کہ سمجھئے یہ بات پہلی تو ہے؟ کتاب کی قسم کس ہے؟ کتاب کی فزکس یا جیالوجی یہ یا فزیالوجی کی اس ‘اناٹومی کی انسان anthropology کے مجید قرآن لفظ کاہدایت یہ . ہدایت کی انسان بلکہ ‘نہیں فرمایا میں ہی شروع کے البقرة سورة دیکھئے چنانچہ .ہے رکھتاحیثیت بنیادی لیے: ﴾۲﴿ۙ َنۡیِقَّتمۡلِہل ًیدہ وسط کے اس پھر ہوا ارشاد میں : ِ اسَّنلِہل ًیدہ فرمایا میںیونس ٔ سورہ . ہدایت لیے کےانسانی ِنوع پوری یعنی: َنۡیِنِم ۡ ؤمۡلِہل ٌۃَم ۡ ح َر َّو ًیدہ ﴾۵۷﴿ .فرمایا میں لقمان ٔ سورہ:﴾۳﴿ۙ َنۡیِنِس ۡ حمۡلِہل ًۃَم ۡ ح َر َّو ًیدہ . (آیت البقرة سورة ۹۷) ۲(آیت النمل سورة )اور میں َّو ًیدہ ﴾۲﴿ۙ َنۡیِنِم ۡ ؤمۡلِل ی ٰ رۡشب میں عمران آل ٔ سورہ جبکہ ﴾۱۳۸﴿ َنۡیِقَّتمۡلِہل ٌۃَظِع ۡ وَم َّو ًیدہ میں المائدة سورة اور َنۡیِقَّتمۡلِہل ًۃَظِع ۡ وَم َّو ًیدہ ﴾۴۶ؕ ﴿ کہ ہوا معلوم .آئے الفاظ کے ’’ًید‘‘ھ نکرہ صرف یہ پھر .ہے آیا ساتھ کے کثرت لیے کے حکیم قرآن لفظ کا ‘نہیں ’’‘‘الہللاﷺ رسول جو آیا میں مبارکہآیت ِسا تو مرتبہتین .ہے آیا جگہ کئی بھی کر بن معرفہ ساتھ کے کے ہے کرتی بیان کو بعثت ِمقصد : ہِہلک ِنۡیِہدال یَلَع ٗہَرِہ ۡظیِل ِہقَحۡال ِنۡیِد َو یٰدہۡالِب ٗہَل ۡ وس َر َلَس ۡ رَا ۡۤۡ یِذَّال َوہ (التوبۃ:۳۳‘ الفتح:۲۸‘ الصف:۹) ًیدھ تھا ‘نکرہ یٰدھْلَا میں النجم سورة طرح اسی .ابدی ِہدایت ‘تامہ ِہدایت ‘کاملہ ِہدایت یعنی.گیا ہو معرفہ فرمایا : ﴾۲۳ؕ ﴿ یٰدہۡال مِہِہب َّر ۡ نِہم ۡمہَءٓاَج ۡدَقَل َو . قول اس کے جماعت ایک کی جنات آغاز کا الجن سورة اًنٰا ۡ رق َانۡعِمَس اَّنِا ﴾۱﴿ۙ اًبَجَع الفاظ کر چل آگے .ہے ہوتا سے ہیں آتے: ؕہِب اَّنَمٰا یٰۡۤدہۡال َانۡعِمَس اَّمَل اَّنَا َّو (آیت ۱۳) کیا معین نے الجن سورة گویا کہ ’’اًبَجَع اًنٰا ْر‘‘ق اور ’’یٰدھْلَا‘‘ ہے آیا میںالکہف سورة اور اسرائیل بنی ٔ سورہ.ہیں الفاظ مترادف : ۡ نَا َ اسَّنال ََعنَم اَم َو یٰۡۤدہۡال مہَءٓاَج ِۡذا ا ۡۤۡ ونِم ۡ ؤُّی (اسرائیل بنی:۹۴‘ الکہف:۵۵) .’’ نا جبکہ ہے روکتی سے النے ایمان کو لوگوں جو ہے شے کیا ہدایت کی انسان ہے موضوع کا قرآن گویا تو ‘‘ہے؟ آیا ٰ الہدی پاس کے.
6.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 6 ہیں گوشے دو کے علم کے انسان کہ رکھئے میں ذہن بات یہ اب ‘ (مشہ .ہے منقسم میں حصوں دو انسانی ِعلم کہاوت ور ہے : ِانَیْدَ ْ اال مْلِع َو ِانَدْبَ ْ اال مْلِع : ِانَمْلِع مْلِعْلَا ) دنیا مادی ہے حصہ ایک (Physical World) علم کا ‘ علم کا حقائق مادی ‘ دیکھنا .ہے ہوتا حاصل سے ذریعہ کےحواس جو ‘ سننا ‘ سونگھنا ‘ چکھنا ‘ تم یہ .ہیں خمسہ ِ حواس ہمارے چھونا ام ہے کرتاپراسیس کو ِنا کمپیوٹر کا عقل اور ہیں ہوتی حاصل معلومات کچھ سے جن ہیں صالحیتیں ‘ ان س نکالتا نتائج ے ک ان اب تو ہیں ہوتی حاصل معلومات کوئی مزید سے ذریعہ کے حواس پھر .ہے لیتا کر سٹور انہیں اور ہے وہ بھی و سابقہ اپنے کے کر’’پراسیسmemory store‘‘ رطرح اس.ہے کرتا اخذ نتیجہ اور کوئی کے کرآہنگ ہم ساتھ کے فتہ رہا جا چال بڑھتا علم یہ کا انسان رفتہ س آج .گا جائے تک کہاں اور ابھی یہ کہسکتے کہہنہیں ہم اور ہے سال سو ے عل یہ. ہے چکا پہنچ آج جہاں گا جائے پہنچ وہاں علم انسانی کہ تھا سکتا کر نہیں تصور انسان بھی پہلے بالحواس م ہے سے سماءَا ِعلم اس تعلق کا اس .ہے نہیں تعلق کوئی سے وحی کا علم اس اور ہے والعقل م شروع بالکل جو یں ہے بنیاد کی سربلندی میں دنیا یہی اور تھا گیا دیا کر ودیعت میں السالم علیہ آدم حضرت. کے اس ذکر کا سماءَالا علم .ہے اہم بہت رکوع چوتھا کا البقرة سورة میں ضمن کے گوشوں دو کے انسانی علم شروع می کہ فرمایا سے فرشتوں نے ٰ تعالی ہللا جب .ہے میں فرشتوں تو ہوں واال بنانے خلیفہ ایک میں زمین ں سے طرف کی گئی کیپیش ًااستفہام بات یہ : ۚ َءٓاَمِہدال کِف ۡسَی َو اَہۡیِف دِسۡفُّی ۡ نَم اَہۡیِف لَع ۡ جَتَا(آیت ۳۰) ’’ بنائی خلیفہ میں زمین کو اس آپ کیا ں گا؟ کرے ریزیاں خون اور گا پھیالئے فساد میں ِسا جو ‘‘گے فر کہ گیا کیا ورد طرح اس اشکال یہ کا شتوں َمَدٰا َمَّلَع َو اَہَّلک َءٓاَمۡسَ ۡ اال (آیت ۳۱) ’’ دیے سکھا نام تمام کو آدم نے اورہللا .‘‘ گیا دیا کو آدم جو اسماء ِعلم یہ ‘ ارض ِحکومت یہی کی ی ٹ دار حق کی ارضی ِ اقتدار وہی گی کرے ترقی اندر کے علم ِسا قوم جو . ہے بنیاد رکوع اس البتہ .گی ھہرے آخر کے ت ہللا کر ہو متاثر سے اغوا کے شیطان اور گئی ہو خطا سے السالم علیہ آدم حضرت جب کہ گیا فرمایا میں حکم کے ٰ عالی قبول توبہ کی ان نے ٰ تعالی ہللا اور کی توبہ حضور کے ٰ تعالی ہللا نے انہوں تو گئی ہو ورزی خالف کی بایں کا کرنے اعالن طور دیا کر : ِؕہۡیَلَع َابَتَف ٍت ٰ مِلَک ہِہب َّر ۡ نِم مَدٰا یۡۤقَلَتَف (آیت ۳۷) السالم علیہما حوا اور آدم جب کہ ہے ذکر بعد کے اس فرمایا تو سنبھالو چارج کا وہاں اور رہو کر جا میں زمیناب کہ گیا دیا حکم کو : َعِبَت ۡ نَمَف ًیدہ ۡ یِہنِہم ۡمکَّنَیِتۡاَی اَِّماَف َف َایَدہ َ ال ﴿ َن ۡ ون َز ۡ حَی ۡمہ َ ال َو ۡمِہۡیَلَع ٌف ۡ خَو ۳۸ ﴾ ’’ اس میری لوگ جو تو آئے ہدایت کوئی پاس تمہارے سے طرف میری بھی جب تو گا ہو نہ موقع کا رنج اور خوف کسی لیے کے ان گے کریں پیروی کیہدایت .‘‘ ہے ہدایت ِعلم وہ . .ہیں علیحدہ علیحدہ بالکل چیزیں دو یہ ک آم میں گٹھلی کی آم جیسے کہ سمجھئے یوں درحقیقت سماءَا ِعلم درخت پورا ا روئیدگ میں زمین اور ہے پڑتا پانی وہاں اگر پھر .ہیں دباتے میں زمین آپ جو ہے تو گٹھلی وہی . ہے ہوتا کی ی گے پھولیں پھلیں وہ گےنکلیں پتے دو جو سے میںاس .گی پھٹے گٹھلی وہ تو ہے بھی صالحیت ‘ پ تو گےچڑھیں روان بالقوة میں گٹھلی کی آم درخت پورا وہ .گا بنے درخت (potentially) تھا موجود ‘ بالفعل اسے البتہ (actually) پورا ولیکن تھا موجود بالقوہ میں گٹھلی کی آم درخت پورا طرح جس تو.گے لگیں سال چار تین میں بننے درخت کا آم ہ وج بالفعل اندر کے سال کئی درخت آیا میں ود ‘ ع لک میں ضمن اس کہ ہے کا حقائق مادی لک معاملہ یہ بعینہ حضرت لم
7.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 7 بالقوة میں وجود کے السالم علیہ آدم (potentially) کیاس اب !گیا دیا کر ودیعت exfoliation ہے رہی ہو ‘ بڑھتا وہ ہے رہا جا ‘ کیا عرض نے میں کہ جیسا اور .ہے رہا ال بار و برگ ‘ کا علم اس ن سے ہدایت آسمانی تعلق کوئی .ہے ہیں ہے رہا جا چال بڑھتا جو ہے پودا وَخودر یہ اب ‘ نہیں معلوم اور صحیح کیاس نے اقبال عالمہ .گا پہنچے تک کہاں ؎ ہے کی تعبیر ہیں جاتے سہمے انجم سے خاکی ِآدم ِعروج جائے بن نہ کامل مہ تارا ہوا ٹوٹا یہ !کہ انس تو میں زندگی کی عالمہ تھا رکھانہیں قدم پر چاند نے ان ‘ ہے گیا آ کر رکھ قدم پر چاند انسان اب لیکن کہ یہ مزید . رہے جا کیے پیدا حیوانات سے طریقے کےکلوننگ .ہے رہی دکھا کماالتاپنے انجینئرنگ جنیٹک تو اب اس.ہیں خیر بجائے علم یہ تو ہو نہ ہدایت ِعلم یعنی وحی علم اگر ساتھ کے علم انسانی ہ جاتا بن ذریعہ کا شر کے آج چنانچہ .ے ہے چکا بن قوت شیطانی واقعتا علم یہ ‘ ہے چکا بن سامان کا ہالکت ‘ ہے چکا بن ذریعہ کاتباہی . ًیدہ ۡ یِہنِہم ۡمکَّنَیِتۡاَی اَِّماَف ہللا رسول محمد حضرت کر لے سے السالم علیہ آدم حضرت نے ﷺ .کیے طے مراحل ارتقائی تک جیسے جیسے گئی کرتی طے منزلیں کی شعور انسانی ِنوع ‘ اض بھی میں ہدایت سے طرف کی ٰ تعالی ہللا گیا ہوتا افہ ‘ کر آ میں حکیم قرآن ہدایت ِعلم یہ تاآنکہ ’’یٰدہْلَا‘‘ (Final Guidance) میںہدایت اس .گیا ہو مکمل میں صورت کی جو کتابیں پہلی .لیجئے سمجھ آپ بھی اسے ہے ہوا ارتقاء جو ا سورة . تھی تو ًیدھ بھی میں ان ہوئیں نازل میں لمائدة ہوا ارشاد : ۚ ٌر ۡ ون َّو ًیدہ اَہۡیِف َۃى ٰ ر ۡ وَّتال َانۡل َزۡنَا ۡۤاَّنِا (آیت ۴۴) ’’ تھی کی نازل تورات نے ہم ‘ بھی نور تھی بھی ہدایت میںاس تھا .‘‘ می بارے کے)انجیل رکوع ساتواں کا المائدة (سورة میں رکوع اسی فرمایا ں : ٌر ۡ ون َّو ًیدہ ِہۡیِف (آیت ۴۶) ’’ میںاس تھا بھی نور تھی بھی ہدایت بھی .‘‘ ہے رہا کرتا ترقی بدرجہ درجہ نور اور ہدایت یہ لیکن ‘ قر کہتک یہاں یہ کر آ میں آن اور ہے ہوا کامل یٰدھْلَا یہ اب .ہے گیا بن ًیدھ ‘نہیں یٰدہْلَا ہے ‘ تامہ ِہدایت یعنی . سوال نمبر 2 ۔ کیجئے۔ بیان فضیلت اور وغایت غرض،موضوع کا تفسیرأصول نیز ہے؟ مراد کیا سے تفسیرصولُا تفہیم کی منشا اور مراد کی ٰ تعالی ہللا اور واقفیت سے مفہوم و معنی کے قرآن یا قرآن تفسیر میں فنون و علوم اسالمی کا علم اہل مسلمانتفسیرہمیشہ علم ہے۔ علم پہال سے سب قابل میں دور ہر نے مسلمانوں میں فن اس ہے۔ رہا موضوع اہم ہیں۔ دی انجام خدمات قدر میں ملت و قوم دوسری کسی مثال کی جس ہے کارنامہ علمی الشان عظیم ایسا کا مسلمانوں یہ ،رجحانات فکری کے علما مسلمان کے دور ہر ،ساتھ ساتھ کے فوائد دیگر اپنے ،ادب ی تفسیر ملتی۔ نہیں ،نظریات ہے۔ بھی ذریعہ بہترین ایک کا جاننے کو ارتقا وعلمی ذہنی کے ان اور اشکاالت :مفہوم و معنی ،تفسیر ہیں ملتے اقوال کے قسم تین میں بارے کےتحقیق لغوی کی اس ہے۔ لفظ کا بان تفسیرعربیز : ۱ مادہ کا تفسیر ۔ ’’ فسر ‘‘ مفہوم کا جس ،ہے ’’ بیان ‘‘ اور ’’ کشف ‘‘ کھیعنی [ ہے۔ کرنا بیان ،ولنا ۱ ] ۲ :ہے میں مجید قرآن جائے۔ کیا روشن کو چیز کسیجب اضاء)یعنی و انکشف:الصبح (اسفر ہے۔ مقلوب سے َرَفَس یہ ۔ المدثر (سورة اسفر۔ اذا والصبح ۷۴:۳۴ )
8.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 8 ۳ مادہ کا اس ۔ ’’ ٌہَرِسْفَت ‘‘ مطلب کا جس ،ہے ’’ قارورہ ‘‘ نزدیک کے اطباء ہے۔ ’’ قارورہ ‘‘ مرا سے کا مریض کسی د [ ہے۔ کرتا حاصل واقفیت سے کیفیات بدنی کی اس اور مرض کے مریضطبیب سے ذریعے کے جس ،ہے پیشاب ۲ ] ہے میں العرب لسان : ’’ الذی البول التفسرۃ وقیل مثلہ۔ والتفسیر ابانہ۔ ہ ََّرسوف ،ًافسر بالضمہ۔ُُرسویف بالکسریفسرہ۔فسرالشیء البیان :الفسر علی بہیستدل المشکل اللفظ عن المراد والتفسیر ،المغطی کشف :الفسر ۔ ۔ المرض۔ ۔ ۔ ۔ [‘‘ ۳ ] ہے۔ جاتی لی مراد وضاحت و شرح کی مقامات مشکل کے قرآن یا ،مجید قرآن تفسیر ،سے تفسیر میں معنی اصطالحی سے تفسیر گویا ب کو مفہوم اس کے آیات قرآنی تک حد کیاستطاعت بشری جو ،ہے علم مرادایسا اس جو ہے کرتا یان ہے۔ منشا اور مراد کی ٰ تعالی ہللا سے عظیم کالم :مطابق کے اندلسی حیان ابو ’’ تحمل التی معانیھا و والترکیبیۃ االفرادیۃ احکامھا و تھا مدلوال و القرآن بالفاظ النطق کیفیۃ عن فیہ یبحث علم ذالک وتتمات الترکیب حالۃ علیھا ۔ [‘‘ ۱ ] ’’ تفسیر علم بحث پر مدلوالت کے اس اور ہے جاتی کی بیان کیفیت کی کرنے ادا کو قرآن الفاظ میں جس ہے علم وہ ہوتی حالت کی ترکیب اس پر جن معانی وہ اور ہیں۔ جاتے کیے بیان احکام ترکیبی اور افرادی کے اس اور ،ہے ہوتی ہے۔ جاتا کیا بیان کو ان ،ہے ‘‘ :نزدیک کے الزرکشی الدین بدر ’’ ا محمد نبیہ ٰ علی المنزل ہللا کتاب فھم بہ یعرفلتفسیرعلم ﷺ ذالک استمداد و حکمہ و احکامہ استخراج و معانیہ وبیان والناسخ النزول اسباب لمعرفۃ المفسر یحتاج و والقراآت۔ الفقہ اصول و البیان وعلم والتصریف والنحو اللغۃ علم من والمنسوخ ۔ [‘‘ ۲ ] ’’ ج ہے علم ایسا ایک تفسیر محمد بنی اپنے نے ہللا جو ہے جاتا سمجھا مفہوم صحیح کا کتاب اس سے س ﷺ پر کی۔ نازل ،سے نحو علم ،سے لغت علم لینا مدد لیے کے ان اور نکالنا کا حکمتوں اور احکام کے اس ،کرنابیان کا معانی کے اس وہ کہ ہے محتاج مفسر اور سے قراآت ،سے فقہ اصول ،سے بیان علم ،سے صرف علم اسباب کرے حاصل معرفت کی۔ منسوخ و ناسخ اور کی نزول ‘‘ ہے کی تعریف ذیل درج ہوئے کرتے اضافہ مزید میں تعریف اس نے آلوسی عالمہ : التی ومعانیھا کیبیۃ والتر ِۃاالفرادی واحکامھا تھاومدلوال ِالقرآن بالفاظ ِقْطُنال کیفیۃ عن فیہ ُثَْحبُی علم ِمْحُت لذالک وتتمات الترکیب حالۃ علیھا ُل [ ۔ ۳ ] ’’ احکام ترکیبی اور افرادی کے ان ،مفہوم کے ان ،طریقے کے ادائیگی کی قرآن الفاظ میں جس ہے علم وہ تفسیر علم ،تکملہ کا معانی ان نیز ،ہیں جاتے لیے مراد میں حالت ترکیبی سے الفاظ ان جو ہے جاتی کی بحث سے معانی ان اور وم ناسخ ہے۔ جاتا کیا بیان میں شکل کیتوضیح کی قصوں مبہم اور نزول شان ،نسوخ ‘‘ :نزدیک کے سیوطی الدین جالل
9.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 9 واالسباب ،واقاصیصھا ،وشوونھا ،اآلیات نزول علم:االصطالح التفسیرفی :بعضھم وقال مکیھا ترتیب ثم ،فیھا النازلۃ وخاصھا ،ومنسوخھا وناسخھا ،ومتشابھھا ومحکمھا ،ومدنیھا وحاللھا ،ومجملھاومفسرھا ،ومقیدھا ومطلقھا ،وعامھا وامثالھا وعبرھا ،ونھیھا وامرھا ،ووعیدھا ووعدھا ،وحرامھا [ ۔ ۴ ] :ضرورت کی تفسیر درجہ کو عبادت اس سے ذریعے کے تدبر اور فہم کے اس اور ہے حاصل درجہ کا عبادت کو تالوت کی مجید قرآن ہللا ہے۔ سکتا جا پہنچایا تک احسان ہے ارشاد ہیں۔ دیے احکام واضح کے القرآن فی تدبر میں مجید قرآن نے ٰ تعالی : ٔ ا ْرا۔یِثَک ًافَالِتْاخ ِہْیِف ْاوُدَج َوَل ِ ہ اّلل ِ غیر ِندِع ْنِم ََانک ْوَلَو َآن ْرُقْال َونَُّربَدَتَی َالَف َ َ النساء (سورة ۴:۸۲ ) ’’ ہللا یہ اگر ؟ کرتےنہیں کیوں غور میں قرآن یہ بھال اختالف )سا (بہت میں اس تو ہوتا )(کالم کا اور کسی سوا کے پاتے۔ ‘‘ اَہُالَفْقَٔا ٍبوُلُق یَلَع ْمَٔا َآن ْرُقْال َونَُّربَدَتَی َ الَفَٔا محمد (سورة ۔ ۴۷:۲۴ ) ’’ ہیں۔ ہوئے چڑھے قفل پر دلوں کے ان یا ؟ کرتےنہیں کیوں غور میں قرآن یہ بھال ‘‘ ِإ ُہٰنْلَنزَٔا ٌابَتِک ِباَبْلَٔ ْ اال واُلْؤُا َرَّکَذَتَیِلَو ہِتٰآی ا ْوَُّربَّدَیِہل ٌکَرٰبُم َْکیَل ص (سورة ۔ ۳۸:۲۹ ) (’’ نصیحت عقل ِاہل تاکہ اور کریں غور میںآیتوں کی اس لوگ تاکہ ہے بابرکت ہے کی نازل پر تم نے ہم جو کتاب)یہ پکڑیں۔ ‘‘ ن ہللا کہ ہے ہوتا معلوم سے مطالعے کے آیات ان اس تدبر و تفکر اور ہے۔ دیا حکم کا تدبر وتفکر میں مجید قرآن ے (ہللا رحمہ تیمیہ ابن امام جائے۔ لیا سمجھ مطلب و مفہوم کا بات کسی جب ہے ہوتا ممکن وقت ۶۶۱ ھ۔ ۷۲۸ فرماتے )ھ ہیں : ٰبذ ٰ اولی فالقرآن ،الفاظہ مجرد دون معانیہ فھم منہ فالمقصود کالم کل ان المعلوم ومن یقرا ان تمنع فالعادۃ ًاوایض ،لک نجاتھم وبہ ،ھوعصمتھم الذی ٰ تعالی ہللا بکالمفکیف ،والیستشرحوہ ،والحساب کالطب ،العلم من فن فی کتابا قوم ودنیاھم دینھم وقیام ،وسعادتھیم [۔ ۱ ] ’’ ل سن لفظ محض کہ نہ جائیں سمجھے معنی کے اس کہ ہے ہوتی لیے ہرگفتگواس کہ ہے معلومپھر اور جائیں۔ یے طب ًالمث،پڑھیں کتاب کی فن کسی لوگ کہ ہوتا نہیں کبھی ایسا ہے۔ متقاضی کا تدبر و فہم ٰ اولی بدرجہ تو معاملہ کا قرآن قدر کس فہم کا ہللا کتاب تو ہے حال یہ کا کتابوں عام جب کریں۔ نہ کوشش کی سمجھنے اسے اور کی حساب یا کی ہے۔ ٹھہرتا ضروری ‘‘ تد لیے اس بہت احکام کے قرآن ہے۔ ہوتا ظاہر میں صورت کی تفسیر کیآیات و احکام کے قرآن نتیجہ الزمی کا بر گئی دی کر پر مقامات دیگر بعض کے مجید قرآن خود توضیح کی مقامات مشکل بعض کے اس ہیں۔ روشن اور واضح ،ہیں گئی کی بیان بھی میں ذیل کےمشتبہات چیزیں کچھ میں اس لیکن ، ہے۔ قرآن ہے۔ نہیں واضح مفہوم و معنی کا جن نزول زمانہ چونکہ مخاطب اولین کے منشا کے اس لیے کے ان لہذا ،تھی عربی بھی زبان کی ان اور موجودتھے میں لیے کے تشریح اور تفسیر کی احکام قرآنی بعض کو ؓکرام صحابہ بھی پھر لیکن تھا۔ نہ مشکل زیادہ لینا سمجھ کو مراد و
10.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 10 کری نبی م ﷺ سے مدد لینی پڑتی تھی۔ تمام صحابہ فہم قرآن میں مساوی نہ تھے۔ اس لیے وہ نبی کریم ﷺ سے اور آپس میں ایک دوسرے سے قرآن مجید کے الفاظ کا مفہوم معلوم کیا کرتے تھے۔ ًالمث حضرت ؓ عدی بن حاتم اس :آیت ْبَ ْ اْل ُْطیَخْال ُمُکَل ََّنیَبَتَی ٰ ىَّتَح ُوابَرْشا َو واُلُک َو ِد َْوسَ ْ اْل ِْطیَخْال َنِم ُضَی (البقرة۔ ۲:۱۸۷ () کو تم کہ تک یہاں پیو کھاؤ اپنے نے انھوں اور سکے سمجھ نہ مفہوم کا ) جائے۔ آ نظر نمایاں دھاری کیصبح سپیدۂ سے دھاری کی شب سیاہی دو کہ رہے دیکھتے کر اٹھ اٹھ کو رات اور لیے رکھ دھاگے دو سفید اور سیاہ نیچے کے تکیے نوں ہوسکتا فرق میں کریم نبی تو ہوئی صبح نہیں۔ یا ہے ﷺ سے ماجرا بیان کیا۔ تب آپ ﷺ نے انھیں آیت کا مطلب سمجھایا اور فرمایا کہ تم کم عقل آدمی ہو۔ [ ۱ ] :آیت یہ جب طرح اسی ٍمْلُظِب ہمَناَیمِإ ُواسِبْلَی ْمَلَو واُنَآم َینِذَّال (االنعام ۔ ۶:۸۲ ) ( اور الئے ایمان جو کو ایمان اپنے نے جنہوں نبی تو ہو؟ کیا نہ ظلم نے جس ہے کون سے میں ہم کہ کیا عرض نے صحابہ تو ہوئی کیا)نازلنہیں آلودہ ساتھ کے ظلم کریم ﷺ نے یہاں ظلم سے مراد شرک کو قرار دیا اور اس آیت : ٌمیَِظع ٌمْلُظَل َکْرہِالش َّنِإ (لقمان ۔ ۳۱:۱۳ ) دلیل بطور کو [ کیا۔پیش ۲ ] (عبس ا۔ًّبَأ َو ہۃِاکَف َو:آیت یہ پر منبر خطاب دوران مرتبہ ایک نے ؓ عمر حضرت ۸۰:۳۱ ( ) اور ،پھل کے طرح طرح اور اًّبَأ یہ لیکن ،ہیں کہتے کو پھل کہ ہیں واقف توہم سے ہۃِاکَف کہ فرمایا ہوئے کرتے تالوت ) چارے۔ پھر ؟اور ہے چیز کیا تک تو یہ ! ؓ عمر اے کہ فرمایا ہی خود نے ؓ آپ بار ایک طرح اسی )۔ جائے کیا معلوم معنی کا لفظ مفرد (ہر کہ ہے ہی لف :فرمائی تالوت آیت یہ ٌمی ِ ح َّر ٌُوفء َرَل ْمُکَّبَر َّنِإَف ٍفُّوَخَت ٰ ىَلَع ْمہَذُخْأَی ْوَأ (النحل ۔ ۱۶:۴۷ ( ) لوگ یہ چاہے کرنا بھی کچھ جو وہ ہ یہ حقیقت رکھتےنہیں طاقت کی کرنے عاجز کو اس سوال پھر اور ) ہے۔ رحیم اور خو نرم ہی بڑا رب تمہارا کہ ے کا اس میں زبان ہماری کہ کہا نے اس ،تھا موجود شخص ایک کابنوہذیل قبیلہ وہاں ہیں۔ کیا ٰ معنی کے ٍف ُّخَوَت کہ کیا :پڑھا شعر یہ لیے کےثبوت اور ،ہے کمی اور نقص مطلب ًاد ِ رَق ًاتامک منھا ُلُجالر َ فَوَتخ ُنِفَسال النبعۃ َدوُع َ فَٓوَخَتکما [ ۳ ] حضرت بعد کے اس اور قرآن ماخذ بنیادی سے سب کا قرآن تفسیر چنانچہ محمد ﷺ کی ذات گرامی ہے۔ ،آپ گویاسب سے پہلے مفسر قرآن بھی تھے۔ آپ کا عمل و کردار اور سنن و عادات سبھی کچھ قرآن پاک کی تفسیر ہی ہے۔ آپ ﷺ نے قرآن مجی د پیش کو لوگوں کے زمانے اس جو کی اشکاالت تمام ان کے نبی وضاحت شرح کی مجید قرآن دی۔ کر وضاحت سے عمل و قول اپنے ،آئے کریم ﷺ کے فرائض نبوت کا حصہ تھی۔ ہللا ٰ تعالی نے اس ذمہ داری کا ذکر قرآن مجید میں بھی کیا ہے۔ ارشاد ہے : ُتِل َرْکہِالذ َْکیَلِإ اَنْلَنزَأ َو َونُرَّکَفَتَی ْمہَّلَعَلَو ْمْہیَلِإ َل ہِ زُن اَم ِ اسَّنلِل َہنِیَب (النحل ۔ ۱۶:۴۴ ) ’’ کے نا جو جاؤ کرتے توضیح و تشریح کی تعلیم سا سامنے کے لوگوں تم تاکہ ہے کیا نازل پر تم ذکر یہ اب اور لیے کریں۔ فکر و غور )بھی (خود لوگ تاکہ اور ،ہے گئی اتاری ‘‘ نبی چنانچہ کریم ﷺ سے منسوب تفسیری روایات کا ایک بڑا ذخیرہ کتب حدیث میں موجود ہے۔ :ارتقا و آغاز کا تفسیر
11.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 11 آپ ﷺ کی وفات کے بعد جب نئے زمانے کے تقاضے اور نئے مسائل سامنے آئے اور اسالم کا دائرہ عرب سے عجم ک ی طرف وسیع ،ہوا تو آپ کے جانثار ؓصحابہ نے نہایت خلوص اور سنجید اور سمجھنے کو قرآن ساتھ کے گی ؓ صدیق بکر ابو حضرت تھے۔ برتتے احتیاط درجہ حد کرام صحابہ میں معاملے کے تفسیر کی۔ کوشش کی سمجھانے فرمایا نے آپ تو گئی پوچھی تفسیر کیآیت کسی جب سے ’’: ہللا جو گا کروںتفسیر وہ کی لفظ کسی کے قرآن میںجب گی ہو نہیں مطابق کے منشا کے گی۔ اٹھائے بوجھ میرا زمین سی کون اور گا ہو فگن پرسایہ مجھ آسماں سا کون تو [‘‘ ۱ ] تر زیادہ تعلق کا اس لیکن ،رہا جاری سلسلہ کا قرآن تفسیر بھی میں دور اس ساتھ ساتھ کے احتیاط قدر اس لیکن د اس گئی۔ لکھی نہیں تفسیر پوری کی قرآن اور رہا سے احکام متعلق کے نہی و امر میں صحابہ مفسرین کے ور اس ہیں۔ معروف زیادہ اشعری ٰ موسی ابو اور زبیر بن عبدہللا ،ثابت بن زید ،کعب بن ابی ،عباس بن عبدہللا ،اربعہ خلفائے میںتفاسیر ان گیا۔ کیا مدون میں صورت کتابی کو ؓ عباس ابن تفسیر اور ؓ کعب ابن ابی تفسیر تفسیروں دو صرف کی دور ح تر زیادہ بھی ہے۔ متعلق سے تشریح کی الفاظ غریب اور مفرد کے قرآن صہ معاشرتی اور ہونے داخل کے افکار عجمی ،اختالط کےیونانیوں اور رومیوں،اشاعت کی اسالم باہر سے عرب جزیرہ ہوئے ہٹے سے اعظم سواد کے مسلمانوں ہوا۔ داخل میں دور نئے ایک ادب تفسیری سے ہونے پیدا کے مسائل سیاسی و م گروہ ختلف زمانے اس لگے۔ کرنے استعمال لیے کے تصدیق کینظریات و عقائد اپنے کو آیات کی مجید قرآن بھی تفہیم کی مقامات مبہم اور مشکل بعض کے قرآن بھی کو روایات مذہبی کیعیسائیوں اور یہودیوں یعنی اسرائیلیات میں مسائ نئے میں زمانے نئے لگا۔ جانے کیا استعمال لیے کے لیکن کھال ضرور تو دروازہ کا اجتہاد سے آنے سامنے کے ل کی طریقے کے ؓکرام صحابہ وہ کہ کی کوشش بھرپور اپنی نے تابعین تبع اور تابعین گیا۔ ہو بھی آغاز کا اختالف فکری تقاضو کے زمانے ہوئے بدلتے حال بہر دیں۔ ہونے نہ پیدا رنگ مناظرانہ اور بحث اختالفی ہوئے کرتے پیروی اور ں تدوین عصر دور تیسرے جب تفسیر بعد کے صحابہ عصر رہا۔ بڑھتا سلسلہ یہ کا قرآن تفسیر ساتھ کے مباحث تفسیری ہوئی داخل میں جداگانہ ایک علم کاتفسیر اور تھا لیا کر حاصل درجہ کا علم الگ ایک نے حدیث علم تک وقت اس تو :ذہبی حسین محمد ڈاکٹر بقول تھا۔ گیا بن علم ’ ’ اس اور گئی ہو الگ سے نبوی حدیث کر پہنچ پر مرحلےتیسرے تفسیر تفسیری سے یہیں اور لگی ہونے تفسیر کی آیت ہر مطابق کےترتیب قرآنی لیا۔ کر اختیار روپ کا علم مستقل ایک نے واسالیب بنے باعث کا وسعت تفسیرکی علم رجحانات ذاتی کے مفسرین اور مناہج ‘‘ ۔ [ ۲ ] نمبرسوال 3 ۔ کیجئے۔ بیان میں انداز جامع مگر مختصر کو ہللا بایام التذکیر علم ،ہللا ِبآالء تذکیر ِعلم مطابق کےتشریح کی علماء کو علوم ان ہے۔ ہوا ذکر کا علوم کے قسم پانچ میں قرآن ِعلم ،احکام ِعلم نے علماء بعض ہے۔ سکتا جا کہا آخرت ِعلم اور موعظت ِعلم ،تاریخ ِعلم ،عقائد توح علم باالختصار کو علوم ان ِعلم ،ید ہے کی طرح اس بندی زمرہ کی علوم جملہ کے قرآن نے ؒ دہلوی ہللا ولی شاہ ہے۔ کہا بھی آخرت ِعلم اور رسالت ۱ : (۱) سیاست اور )(معاشرتمنزل ِ تدبیر ،عبادت تعلق کا احکام ان حرام۔ و حالل ،مکروہ ،مستحب ،واجب :احکام ِعلم مدن سے وغیرہ ہے۔ (۲) بحث۔ میں بارے کے منافقین اور مشرکین ، ٰ نصاری و یہود یعنی ،فرقوں راہ گم چاروں :مناظرہ ِعلم (۳) صفات کی خدا اور سما و ارض ِتخلیق یعنی ،ذکر کا انعامات اور نشانیوں کی ہللا :ہللا ِبآالء تذکیر ِعلم بیان۔ کا کاملہ
12.
:نام کا کورس (
قرآن تعارف 1951 ) خزاں:سمسٹر 2020 ء 12 (۴) کا واقعات ان :ہللا ِامہیبا تذکیر ِعلم مت سے سزا کی مجرموں اور جزا کی والوں کرنےاطاعت کی خدا جو ذکر علق ہیں۔ (۵) بیان۔ کا دوزخ و جنت اور میزان ،حساب ،نشر و حشر :بالموت تذکیر ِعلم ک قصص ِعلم میں اصطالح مذہبی کو اس ہے۔ تاریخ ِعلم دراصل ،ہوا ذکر پہلے کہ جیسا ہللا امہیبا تذکیر ِعلم یہ ہے۔ جاتا ہا ا وس کافی دائرہ کا تاریخ اس سے اعتبار اس ہے۔ غالب عنصر دعوتی اور اخالقی میں جس ہے تاریخ مذہبی یک ہے۔ یع ذ قابل والے ہونے مبعوث میں ان اور قوموں اہم کیتک نبی آخری کر لے سے السالم علیہ نوح حضرت میں اس کر ہیں۔ گئے کیے بیان واقعات و احوال کے پیغمبروں ک واقعات ان مخاط کے نبی آخری طرف ایک چنانچہ ہے۔ آموزی عبرت اور انذار غرض بڑی ایک کی کرنے بیان ے بین ہ تکمیل کی ان اور تجدید کی ہی دعوتوں پچھلی بلکہ ،ہے نہیں دعوتنئی کوئی یہ کہ ہے گیا بتایا کو دوسری تو ،ے د ایک مطابق کے ہللا سنت کہ ہے گیا کیا دار خبر کو منکرین کے حق طرف سے بد ِانجام اسی بھی کو ان ن ہونا دوچار ک وسلم علیہ ہللا صلی نبی ساتھ کے اسی ہیں۔ چکی ہو دوچار قومیں سرکش کی پہلے سے ان سے جس ہے وتسکین و ب اس گا۔ ہو سرنگوں باطل اور گی ہو حاصل فتح کو حق میں لڑائی اس کی باطل و حق کہ ہے گئی دی تشفی ہللا میں اب ِناقابل سنت کی ہے گیا فرمایا جگہ ایک ًالمث ہے۔ تغیر : ٌۃَظِع ْوَمَو ُّقَحْال ِہِذٰھ یِف َک َءآَج َو َجکَداَؤف ہِب تہِبَثن اَم ِلس ُّالر ِآءَبْنَا ْنِم َکْیَلَع ُّ صقَّن ًّ الکَو ہ (سورۂ . َنْیِنِؤْممْلِل ی ٰ ٰ ٰ رْکِذ َّو ود ۱۱ : ۲۰ ) '' ہم قصے سارے یہ سے میں احوال کے رسولوںاور ذری کے ان کہ )ہے یہ غرض (اور ہیں کرتے بیان سے تم سے عہ ہ چکی پہنچ تک تم وہ ہے میں وںہصق ان بات حق جو اور )رکھیں جمائے کو (اس ،دیںتقویت کو دل تمہارے ہم اور ے ہے۔ دہانی یاد اور نصیحت لیے کے مومنوں )میں ''(اس ہے ہوا ارشاد جگہ دوسری: ا َ سَءْیَتْسااَذِا یٓتَح ْال ِنَع َانسْاَب ُّدَری َ الَو طَآءشَّن ْنَم َیہِ جنَف َاالنرْصَن ْمھ َءآَج ا ْوبِذک ْدَق ْمھَّنَا ا ْٓوُّنَظ َو لس ُّلر . َنْیِم ِ رْجمْال ِمْوَق ْیِف ََانک ْدَقَل یوسف (سورۂ .ِباَبْلَ ْ اال یِل ْو ہِ الٌةَرْبِع ْمِھ ِ صَصَق ۱۲ : ۱۱۰ ۔ ۱۱۱ ) '' ب پیغمبر کہ تک یہاں میں معاملے کے آنے عذاب پر (کفار کہ کیا خیال نے انھوں اور گئے ہو مایوس الکل حق سے ان ) چاہ کو جس نے ہم )سے عذاب (اس پھر ،گئیپہنچ پاس کے ان مدد ہماری )وقت اس (ٹھیک ،گئی کہینہیں بات لیا بچا ا ( ان ہے)۔ رہتا کر ہو واقع (یعنی نہیں پھرتا سے مجرموں عذاب ہمارا اور کے مندوں عقل میں قصوں کے)انبیاء لیے لیں۔ سبق سے ان (وہ ،ہے ''عبرت جی ،کریں حاصل دہانی یاد سے اس ایمان ِاہل کہ ہے بھی یہ غرض ایک کی قرآن سے بیان کے واقعات تاریخی کہ سا خاص میں قرآن میں سلسلے اس للمومنین''۔ ٰ ذکری ''و ہے گیا فرمایا میںآیت مذکورہ کی ہود سورۂ کت ِاہل طور یعنی اب مسلما تاکہ ہیں گئے کیےبیان رہمکر واقعات کے اعمالیوں بد اور نافرمانیوں کیعیسائیوں اور یہودیوں ان کہ لیں دیکھ ن حوا کے بندی فرقہ اور افتراق مذہبی کے یہودیوں ًالمث تھے۔ کیااسباب کے بربادی دنیوی اور دینی کی فرمایا سے لے ہے گیا:
Télécharger maintenant