Soumettre la recherche
Mettre en ligne
2625-1.doc
•
Télécharger en tant que DOC, PDF
•
0 j'aime
•
34 vues
N
Noaman Akbar
Suivre
AIOU
Lire moins
Lire la suite
Gouvernement et associations à but non lucratif
Signaler
Partager
Signaler
Partager
1 sur 15
Télécharger maintenant
Recommandé
9335-2.docx
9335-2.docx
Noaman Akbar
2625-2.doc
2625-2.doc
Noaman Akbar
9432-2.doc
9432-2.doc
Noaman Akbar
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Aɭɩ Iɱʀʌŋ
سہارا ویلفٸیرٹرسٹ بازار.pptx
سہارا ویلفٸیرٹرسٹ بازار.pptx
AMIRHAMZA162779
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Noaman Akbar
2627-2.doc
2627-2.doc
Noaman Akbar
2628-1.doc
2628-1.doc
Noaman Akbar
Recommandé
9335-2.docx
9335-2.docx
Noaman Akbar
2625-2.doc
2625-2.doc
Noaman Akbar
9432-2.doc
9432-2.doc
Noaman Akbar
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Aɭɩ Iɱʀʌŋ
سہارا ویلفٸیرٹرسٹ بازار.pptx
سہارا ویلفٸیرٹرسٹ بازار.pptx
AMIRHAMZA162779
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Comparative Study of Loans and Advances of Commercial Banks.docx
Noaman Akbar
2627-2.doc
2627-2.doc
Noaman Akbar
2628-1.doc
2628-1.doc
Noaman Akbar
2627-1.doc
2627-1.doc
Noaman Akbar
2629-1.doc
2629-1.doc
Noaman Akbar
2626-2.doc
2626-2.doc
Noaman Akbar
2624-2.doc
2624-2.doc
Noaman Akbar
2628-2.doc
2628-2.doc
Noaman Akbar
2629-2.doc
2629-2.doc
Noaman Akbar
1919-2.doc
1919-2.doc
Noaman Akbar
2626-1.doc
2626-1.doc
Noaman Akbar
2624-1.doc
2624-1.doc
Noaman Akbar
2509-2.doc
2509-2.doc
Noaman Akbar
2506-2.doc
2506-2.doc
Noaman Akbar
2508-2.doc
2508-2.doc
Noaman Akbar
1919-1.doc
1919-1.doc
Noaman Akbar
2622-2.doc
2622-2.doc
Noaman Akbar
2622-1.doc
2622-1.doc
Noaman Akbar
1951-1.doc
1951-1.doc
Noaman Akbar
2503-2.doc
2503-2.doc
Noaman Akbar
1951-2.doc
1951-2.doc
Noaman Akbar
1952-2.doc
1952-2.doc
Noaman Akbar
1952-1.doc
1952-1.doc
Noaman Akbar
Contenu connexe
Plus de Noaman Akbar
2627-1.doc
2627-1.doc
Noaman Akbar
2629-1.doc
2629-1.doc
Noaman Akbar
2626-2.doc
2626-2.doc
Noaman Akbar
2624-2.doc
2624-2.doc
Noaman Akbar
2628-2.doc
2628-2.doc
Noaman Akbar
2629-2.doc
2629-2.doc
Noaman Akbar
1919-2.doc
1919-2.doc
Noaman Akbar
2626-1.doc
2626-1.doc
Noaman Akbar
2624-1.doc
2624-1.doc
Noaman Akbar
2509-2.doc
2509-2.doc
Noaman Akbar
2506-2.doc
2506-2.doc
Noaman Akbar
2508-2.doc
2508-2.doc
Noaman Akbar
1919-1.doc
1919-1.doc
Noaman Akbar
2622-2.doc
2622-2.doc
Noaman Akbar
2622-1.doc
2622-1.doc
Noaman Akbar
1951-1.doc
1951-1.doc
Noaman Akbar
2503-2.doc
2503-2.doc
Noaman Akbar
1951-2.doc
1951-2.doc
Noaman Akbar
1952-2.doc
1952-2.doc
Noaman Akbar
1952-1.doc
1952-1.doc
Noaman Akbar
Plus de Noaman Akbar
(20)
2627-1.doc
2627-1.doc
2629-1.doc
2629-1.doc
2626-2.doc
2626-2.doc
2624-2.doc
2624-2.doc
2628-2.doc
2628-2.doc
2629-2.doc
2629-2.doc
1919-2.doc
1919-2.doc
2626-1.doc
2626-1.doc
2624-1.doc
2624-1.doc
2509-2.doc
2509-2.doc
2506-2.doc
2506-2.doc
2508-2.doc
2508-2.doc
1919-1.doc
1919-1.doc
2622-2.doc
2622-2.doc
2622-1.doc
2622-1.doc
1951-1.doc
1951-1.doc
2503-2.doc
2503-2.doc
1951-2.doc
1951-2.doc
1952-2.doc
1952-2.doc
1952-1.doc
1952-1.doc
2625-1.doc
1.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 1 نمبر مشق امتحانی 1 نمبرسوال 1 - کیجیے بیان فکر مکاتب اور تعریفکی معاشیات علم سے حوالے کے مفکرین مغربی اور اسالمی - اس تک دم خریٓا اور ، ہیں ہولیتی ساتھ کے اس ہی ہوتے پیدا میں دنیا جو ، ہیں خواہشات شمار بے کی انسان پیچھا کا یہ میں زمانہ قدیم ۔ چھوڑتیں نہیں ک ترقی کی تمدن و تہذیب لیکن تھیں مختصر اور سادہ بڑی ضرورتین ، ساتھ ساتھ ے ڈھان تن غذا لئے کے مٹانے بھوک ہمیں تو پر طور بنیادی ۔ ہے گئیہوتی پیدا نگی نیر اور اضابہ میں ان لئے کےپنے ان لیکن ہے درکار کتاب لئے کے تعلم اور ا دو لئے کے عالج مکان لئے کے رہنے ا کپڑ انسان عالوہ کے سی بہت کو ٹ مثال ، کریں مہیا سامان کا مسرت و تفریح اور پہنچائیں بہم سائشٓا و رامٓا جو ہے ضرورت بھی کی چیزوں ، فون یلی ک محنت انسان لئے کے نے کر پورا کو حاجات ان چنانچہ ۔ وغیرہ کار موٹر وژن ٹیلی ،کنڈیشنر ائیر فریج اور ۔ ہے رتا ۔اس کماتاہے دولت ک اور میں دکانوں تاجر میں خانوں ر کا مزدور میں کھیتوں کسان کہہیں دیکھتے ہم لئے ی ک لر اپن شخص ہر غرض نائی ، دھوبی ڈرائیور وکیل پروفیسر ، انجینئر ڈاکٹر ۔ ہیں عمل سرگرم میں دفتروں رہا کر کام اپنا ا کی انسان ۔ سکے خرید چیزیں کی ضرورت کے کر حاصل مدنیٓا تاکہ ہے ہے ت معاشیا تعلق کا جہد جدو اسی ۔ چ دولت مدنیٓا مثال ذرائع کےاس لئے کے کرنے پورا انہیں لیکن ہین ر شما بے خواہشات کی انسان دراصل یں یز ط کس سے ذرائعقلیل کو خواہشات کثیر اپنی کہ ۔ ہے ہوتا درپیش مسئلہ یہ اسے ذاٰلہ ہیں تھوڑی وغیرہ ۔ ے کر پورا رح خواہش اسے گویا م کے پہلو اسی کے عمل طرز انسانی ۔ ہے پڑتی کرنا کفایت میں ذرائع اور انتخاب میںات کانام طالعہ د سے مسائل کئی بادیٓا بیشتر کی دنیا ہی باعث کے قلت کی وسائل اور ت کثر کی حاجات ۔ ہے معاشیات مثال ہے وچار ز افراط اور مہنگائی روزگاری بے ، بیماری ناخواندگی جہالت غربت میں ملک جب صورت اسی (یعنی وغیرہ ر ک قیمتوں باعث کے اس اور ہو زیادہ مقدار کی روپے یعنی زرلیکن ہو تھوڑی رسد)تو اور پیداوار کی چیزوں سطح ی منص معاشی لئے کے نے کر حل انہیں اور ہیں کرتے غور پر مسائل ان معاشیات ماہرین چنانچہ جائے ہو بلند بندی وبہ پ ترقی معاشی اور بڑ پیداوار کی اشیاء میں ملک سے جن ہیں کرتےپیش تدابیر ایسی ۔ ہیں دیتے زور ر کے لوگوں ھے ہ پوری سے طریقے اچھے ضرورتیں کی ان اور ہو بلند زندگی معیار ، ہو منصفانہ تقسیم کی دولت درمیان ریاست ۔ وں دیگر بعج اور جاپان فرانس جرمنی برطانیہ ، کینیڈا امریکہ متحدہ ہائے ٹکنالوج و نس سا جدید نے ممالک فائدہ سے ی زندگی روزمرہ ۔ ہے ہوگیا بلند زندگی معیار کا لوگوں کے وہاں باعث کے جس ، ہے کی ترقی بہت کر اٹھا عام کی ج ۔ ہیں تیٓا میسر میں مقدار کافی بھی چیزیں کی عشرت وعیش اور سائشٓا و رامٓا انہیں عالوہ کے ضرورتوں کہ ب افر ، یشیآا س معیار اس کے ممالک مغربی بھی جٓا زندگی معیار کا ممالکبیشتر کے امریکہ الطینی اور یقہ ہے کمتر ے ب ،ہیں حال پریشان لوگ کے ممالکغریب صرف نہ چنانچہ ۔ تھا حاصل پہلے سے انقالب صنعتی انہیں جو وقت لک ب بھی فرق معاشی درمیان کے ممالک غریب اور امیر ساتھ ساتھ کے گزرنے مو کا دونوں ًالمث ، ہے جارہا ڑھتا کر ازنہ رپورٹ کیبنک (ورلڈ فرمائینکہ غور ذرا پٓا لئے کے نے 2004 قومی مجموعی کس فی میں امریکہ )مطابق کے ء پیداوار (Gross National Product – G.N.P)مدنیٓا اوسط ساالنہ کی باشندے ایک کے وہانیعنی (Per Capita Income)35 ڈالر ہزار کی کینیڈا اور ہے 22 کی لینڈ سوئزر ، ڈالر ہزار 38 کیفرانس ، ڈالر ہزار 22 ، ڈالر ہزار کی برطانیہ 22 کی جاپان اور ڈالر ر ہزا 33 کی پاکستان میں مقابلہ کے ان کہ جب ۔ ڈالر ہزار 410 کی بھارت ہے ڈالر
2.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 2 480 کی چین ۔ ڈالر 940 صرف کی دیش بنگلہ اور ڈالر 360 حا ان ڈالر۔ کے ت معاشیا علم کہ ہے ضروری میں الت پ کی ء اشیا تاکہ جائے کی کوشش لئے کے ترقی اقتصادی کر اٹھا فائدہ سے نظریوں اور اصولوں جدید بڑھے یداوار ہے ضروری قبل سے کرنے بیان نظریات کے ت معاشیا ۔ ہوجائیں خوشحال اور ملیں چیزین زیادہ کو لوگوں کہ طر اچھی مفہوم کا معاشیات ۔ جائے لیا سمجھا ح ۔:تعریف کی معاشیات پ سے طرح تین جنہیں ۔ ہیں کی بیان تعریفیں مختلف کی علم اس نے معاشیات ماہرین میں زمانوں مختلف جاسکتا کیایش ۔ ہے ک ماہرین ان ہے گیا دیا قرار علم کا دولت کو معاشیات میں جن تعریفیں کی معاشیات ماہرین کالسیکی ۔:اول و ریکارڈ ا ۔ ملایس جان اور ماتھس تھامس ۔:دوم ۔ ہے گیا کہا علم کا ، بہبود و فالح مادی کو معاشیات میں جن ، تعریفیں کی ت معاشیا ماہرین نوکالسیکی نمائندگی کی ان ۔ ہے ہوتی سے تعریف کی مارشل الفرڈ پروفیسر ۔:سوم یہ میں جس تعریف کردہ بیان کیرابنز پروفیسر معاشیات ماہر جدید خواہ مسئلہ معاشی کہ گیاہے بتایا کثرت کیشات ۔ ہیں کرتےبحث الگ الگ پر ان ہم یہاں ۔ ہے ہوتا پیدا سے قلت کی ذرائع اور تعریف دہ کر بیان کی سمتھ دمٓا ن اہل میں زمانوں مختلف اور رکھا قدم میں دنیا نے انسان سے جب ، ہیں موجود سے وقت اس مسائل معاشی اگرچہ ظر غور پر ان ایک باقاعدہ پہلے سے سب انہیں کے کر جمع کو نظریات و حقائق معاشی لیکن ہیں کرتے فکر کی کتاب تقری سے جٓا نے انہوں ۔ دیا انجام نے سمتھ دمٓا پروفیسر کے لینڈ سکاٹ ، کام کا نے کر پیش میں صورت دو ا سو با قبل سوسال 1776 د کی اقوام ، تھا نام کا جس لکھی کتابایک میں ء پر وجوہات اور وجوہات اور نوعیت کی ولت مقالہتحقیقاتی ’’ معاشیات کہ بتایا نے انہوں ۔ ہے جاتا کہا باپ اور بانی کا معاشیاتانہیں باعث کے جس حاصل دولت کی تقسیم میں حصوں چار ذیل مندرجہ کو کتاب اس نے انہوں ہے علم کا اصولوں کے نے کر خرچ اور کرنے صرف ۔ ا دولت (Consumption)دولتپیدائش ( Production)دولت تبادلہ (exchange) کے دولت صرف دولت تقسیم اور خدمات و اشیاء والی نےٓا میں استعمال یعنی دولت کی قوم کسی کہ کیا واضح یہ نے انہوں میں ضمن (Goods and services) ک بتایا یہ میں سلسلہ کے دولتپیدائش ہیں ہوتی خرچ تحت کے اصولوں کن ضرورت انسانی ہ چیزیں کی پ اپنی اپنی لوگ کہ کیا بیان یہ میں بارے کے دولت تبادلہ ، ہیں ہوتی پیدا تحت کے اصولوں کن ًاعموم و ء اشیا دہ کر یدا کی واضح یہ میں سلسلہ کے دولت تقسیم اور ہیں کرتےتحت کے اصولوں کن تبادلہ میں پسٓا کا خدمات مختلف کہ ا یعنی ئش پیدا عاملین اص کن میں ان وہ ہیں تے کر ا پید ء اشیا جو کر مل باہم وغیرہ مزدور اور سرمایہ زمین کے ولوں ًالمث مفکرین ا نو اہم کے ان اور سمتھ دمٓا ہوئے دیتے قرار علم کا دولت کو معاشیات ہیں ہوتی تقسیم تحت نے ریکارڈو سے وجہ اس تر زیادہ ، کوششیں کی انسان کہ دیا زور پر بات اس ہ چاہتا کمانا دولت وہ کہ ہیں تیٓا میں عمل اور ۔ ے
3.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 3 لوگ تمام کہ کیاپیش بھی تخیل یہ نے سمتھ دمٓا ۔ ہے تیٓا نظر غالب میں زندگی مرہ روز کیاس خواہش یہی انفرادی ہ ثابت مفید کئے کے معاشرہ پورے بالواسطہ وہ ہیں کرتے کوشش جو خاطر کی مفاد ذاتیاپنے پر سطح او ۔ ہے وتی ر ۔ ہے رہتا چلتا سے باقاعدگی د بخو خود نظام معاشی باعث کے ہاتھ مرئی غیر ایک یوں ۔:تنقید معاشیات ماہرین کالسیکی اگرچہ ’’ دولت ‘‘ ک ضرورتوں اپنی انسان جو تھے لیتے چیزیں ایسی مراد سے لئے ے کی لوگوں بعض مگر ، چیزیں کی رہائش اور پوشاک خوراک ً مثال کرتاہے استعمال کچ سے لفظ کے دولت فہمی غلط ھ معاشی نے مندلوگوںخواہش کے اصالح کی معاشرہ یعنی مصلحین کے صدی انیسویں چنانچہ ۔ ہوگئی پیدا بارے کے ات نہی مطالعہ کا اس لئے اس ہے علم واال سکھانے ستی پر دولت اور غرضی خود یہ کہ لی کر قائم رائے یہ مین کرناں ن اس ہم اگر لیکن ۔ چاہئے م اس کہ تصور یہ میں بارے کے معاشیات کہ ہوگا معلوم تو یں کر غور پر ظریہ پیدا دولت یں ای انسان کو دولت کیونکہ ، نہیں اعتراض قابل ہے جاتا کیا مطالعہ متعلق کے کرنے خرچ دولت اور کرنے کے مقصدک ہ مقصد وہ اور ہے کماتا لئے کے مقصد تر بلند بلکہ تا کر نہیں حاصل پر طور ے : ۔:بہبود و فالح انسانی زی سے زیادہ لئے کے نے کر پوری خواہشات اپنی اسے کہ ہے پر بات اس مدار دارو کا حالی خوش کی ن انسا اور ادہ نہی شے بری کود بذات دولت ذاٰلہ ہیں ہوتی حاصل سے دولت یں چیز تمام یہ اور ملیں یں چیز اچھی سے اچھی بلکہ ، ں بھ برایا استعمال کا اس معاش لئے کے کرنے دور کو فہمی غلط میں بارے کے لت دو چنانچہ ۔ ہے ہوسکتا ال از کی یات ۔ ہیں تے کر گےٓا ہم ذکر کا جس ، ہوئی محسوس ضرورت کی نے کر بیان تعریف نو سر ( مارش ڈ الفر 1842 تا 1924 ۔:تعریف کردہ بیان کی ) (انگلستانیونیورسٹی کیمبرج میں خرٓا کے صدی انیسویں الف پروفیسر ، معاشیات ماہر ممتازایک کے ) نے مارشل ڈ ر کتاب اپنی ’’ اصول کے معاشیات ‘‘ (Principles of Economics) ۔ کیا دور کو فہمیوں غلط سی بہت معاش علم )(ب ۔ ہے علم مفید اور اہم بہت یہ لئے اس ہے سے زندگی مرہ روز کی انسان تعلق کا معاشیات )(الف یات فر ایک کسی تعل کا اس بلکہ ، نہینلیتا جائزہ کا مسائل کے دمیٓا والے رہنےتھلگ الگ سے دوسروں یا د پورے ق معاشیات )(ج ۔ ہیں کرتے خرچ اور کماتے دولت کر جل مل لوگ میں جس ، ہے سے معاشرہ ’’ دولت برائے دولت ‘‘ ( لوازمات مادی وہ سے مدد کی دولت کہ لئے اس بلکہ کرتا نہیں مطالعہ کا ج حاصل چیزیں کی ضرورت یعنی جو ، ائین ک معاشیاتلیکن ہیں ہوتی کی قسم کئی کوششیںانسانی ۔ )ہیں کرتے اضافہ میں بہبود و رفاہ انسانی ان صرف تعلق ا ایس تعریف یہ کی معاشیات ۔ ہیں ہوتے حاصل لوازمات مادی کو انسان میںنتیجہ کے جن ہے سے کوششوں اور جامع ی بہ کہ ہے بامقصد بعد کے ان چنانچہ ہوگئے دور بخود خود تھے گئے کئے پر علم اس جو اعتراضات سے ت اور چند تصور کی فالح مادی میںتصانیف اپنی اور کیا واضح کو بات اسی میں نظریات اپنے ، بھی نے مفکرین مرکزی کو ف مکتب کالسیکی نو کے کرپیش کو نظر زاویہاپنے نے مصنفین تمام ان ۔ دیحیثیت ر بنیاد کی کر ۔ کھی ۔:تعریف دہ کر بیان کی رابنز پروفیسر ۔ ہے کیپیش میں الفاظ ان تعریف کی معاشیات نے رابنز پروفیسر
4.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 4 ’’ محدود کے ذرائع اور ہونے شمار بے کےخواہشات جو ، ہے کرتا مطالعہ کا عمل طرز اس کے انسان معاشیات یہ کہ جب ۔ ہے جاتا کیا اختیار پر بنا کی ہونے ہوں ہوسکتے استعمال پر طور مختلفذرائع ‘‘ ۔ ہے رکھی پر حقیقتوں ذیل مندرجہ کی زندگی انسانی بنیاد کی تعریف اس اپنی نے انہوں : ہیں۔ زیادہبہت خواہشات کی انسان ) (اول اہم۔ کم بعض اور ہیں ہوتی اہم زیادہ بعض سے میں خواہشات ان )(دوم کرنے پورا کو خواہشات انسانی )(سوم اور ہیں تھوڑے )خدمات اشیاء یا دولت (یعنی ذرائع کے ا ۔ ہے ہوسکتا استعمال لئے کے نے کر پوری خواہشات مختلف )پیسہ ، روپیہ (یعنی ذریعہ ایک ہر )(چہارم چاروں ن ۔ گی ئےٓا گےٓا وضاحت کی باتوں نمبرسوال 2 - انفرا کی اس اور تصور بنیادی متعلق کے حرام اور حالل میں اسالم کیجیے بحث پر دیت - والے لینے حصہ میں مسابقت تاجریامعاشی بھی کسی ،کیاہے مرتب قواعدوضوابط لئے کے معاش حصول نے اسالم لوگ بھرتاچالجائےاوردوسرے تجوری اپنی کے کر حاصل مال چاہے طرح اورجس چاہے جب چھوڑاکہ کوآزادنہیں ب رہیں اٹھاتے یانقصان جائیں رہ پیچھے میں میدان اس اور کرے کوشش لئے کے معاش عطاکیاگیاکہ کوحقہرایک لکہ ،کاالبازاری ،رشوت،نقصان،سود،خیانت ،دھوکہ میںجس کرے اختیار معاش ذریعہ بھی کوئی کا قسم جائز اگر کہ یہ تو پہلی چاہئے کرنا خیال ضرور کا باتوں دو ہی ساتھ ہو۔ نہ دخل کا ایمانی بے اور کاری حرام،قماربازی ذریعہ کے روزی پر تعالی ہللا کہ یہ دوسری اور چاہئے سمجھنا نہیں حقیر کو وعمل پیشہ بھی کسی تو جائزہے آمدنی عام ۔ چاہئے کرنا جدوجہد میں معاش کسب سے طریقے جائز بغیر لئے حرص کی دنیا دولت کرکے اعتماد مکملتئیں طلبی دنیا وجہ اہم کی اپنانے ذرائع ناجائز میں زر حصول سے طور ۔ ہے ہوتی کے معیشت نظام اسالمی جو کریں ادراک کا ذرائع ان میں سطور ذیل مندرجہ ہوئے رکھتے میں ذہن کو باتوں بنیادی ان ۔ ہے خالف کاروبار سودی : ہے طورپرحرام قطعی سود ‘ قرار گناہسنگین اتنا کو گناہ اور کسی کہ ہے قراردیا گناہاتناسنگین نے کریم قرآن کو سود دی نہیں جو آئی نہیں وعید سخت ایسی میں کریم قرآن لیے کے وغیرہ بدکاری ،زناکاری ،کھانا خنزیر ،نوشی شراب ،ا ہے آئی لیے کے سود . ْمُتْنُک ْنِإ اَب ِ الر َنِم َیِقَب اَم ا ْوُرَذَو َ اّٰللہ واُقَّتا واُنَآم َنْیِذَّال اَہُّیَٔا اَی:فرمایا نے تعالی ہللا چنانچہ َف َنْیِنِْْمُم َنِم ٍب ْرَحِب ا ْوُنَذْٔاَف ا ْوُلَعْفَت ْمَل ْنِإ :البقرۃ (سورۃِہِلوُس َرَو ِ اّٰللہ 278 / 279 ) ہے ایمان اندر تمہارے اگر ،دو چھوڑ کواس ہو گیا رہ بھی حصہ جو کا سود اور ڈرو سے ہللا !والو ایمان اے :ترجمہ طر کی رسول کےاس اور ہللا تو ، گے چھوڑو نہیں کو سود تم ۔اگر کی ہللا لیے کے ان یعنی لو سن جنگ اعالن سے ف ہے اعالن کا لڑائی سے طرف - ِنْب ِ َّ اّٰلل ِدْبَع ْنَع :ہے پاک حدیث میں المصابیح زجاجة اور المصابیح مشکوۃ ، دارقطنیسنن، حنبل بن احمد امام مسند
5.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 5 ُ َّ اّٰلل یَّلَص ِ َّ اّٰلل ُلوُس َر َالَق َالَق ِۃَکِئ َ الَمْال ِیلَِسغ َۃَلَظْنَح ًۃَیْن َز َینِث َ الَث َو ٍۃَّتِس ْنِم ُّدَشَٔا ُمَلْعَی َوُہ َو ُلُج َّالر ُہُلُکْٔاَی اًب ِ ر رمَہ ْرِد َمَّلَس َو ِہْیَلَع - آپ،ہے روایت سے )ہیں مالئکہغسیل حنظلہ حضرت والد کے (جن عنھما ہللا رضی حنظلہ بن ہللا عبد حضرت:ترجمہ ہللا صلی ہللا رسول حضرت کہ فرمایا نے چھتیس کھانا درہمایک کا سود بوجھتے جانتے :فرمایا ارشاد نے وسلم علیہ ہے۔ سخت زیادہ سے کرنے زنا مرتبہ :المصابیح مشكاۃتخریج ( ۔ ہے دیا قرار صحیح نے البانی شیخ کو سند کی اس 2754 ) کام ۔سودی ہو آمیزش کی سود میں جس رہناہے دور سے پیشے اس ہر کو والوں ایمان لہذا بھی کرنا مدد کی کسی پہ ۔ ہے کرناپیش نہیں بھی تعاون کا طرح کسی پہ سود لئے اس کرنا کاروبار سودی جیسے ہی ویسے کرنا کاروبار کا جوا : کے وتعب محنت بغیرکسی دوسرافریق جبکہ ہوتاہے خسارہ کوزبردستایک میں کھیل اس ہے کھیل مذمومجواایک اس لیتاہے جیت ومتاع سارامال بہت ہارکرشرمندگی تک گھراوربیوی،متاع ومال،ہیں کیاکیاہارجاتے جانے نہ لوگ میں گی۔جواایک پڑے نہیں ہی ضرورت کی توپھرجواکھیلنے کرے محسوس میں ہی اگرابتداء شرمندگی یہی،ہیں اٹھاتے گھسار میں کھوپڑی کی کراس بن شیطان تک وقت اس نشہ یہ ہے ہوتا ختم جوبمشکل ہوتاہے کانشہ طرح تک جب ہتاہے جواکی ہی ہے توممنوع کاری فریب میں اسالم ہے کاریاورفریب کادھوکہ طرح ایک جائے۔یہ ڈوب نہ لٹیا کی اس کہ ہے۔ ثابت طورپرحرمت منصوص بھی : تفلحون(المائدۃ لعلکم فاجتنبوہ الشیطان عمل من رجس واالزالممنواانماالخمروالمیسرواالنصابٰا یاایھاالذین 90 ) : ترجمہ باتیں گندی سب تیریہ کے پانسے کے نکالنے اورفال اورجوااورتھان شراب کہ ہے یہی والو!بات ایمان اے ہو فالحیاب تم رہوتاکہالگ بالکل سے ان ہیں کام شیطانی . مقاصدہیں۔ ذیل مندرجہ کے حرمت جواکی ۱ ہواورن کامتبع ہیٰال سنن مسلمان میں سلسلہ کے مال اکتساب کہ چاہتاہے ۔اسالم کرے حاصل ذریعہ کےاسباب کوتائج اسالم جبکہ کرناسکھاتاہے پربھروسہ آرزؤں اورخالی واتفاق کوبخت انسان ہے الٹری قسم ایک کی اورجواجس دیاہے۔ کاحکم کواختیارکرنے اوران پیدافرمایاہے نے ہللا جنہیں کرناسکھاتاہے پربھروسہ اسباب جدوجہداوران،عمل ۲ کومحت مال کے انسان ۔اسالم دینپرلین توجائزطریقہ یا کہ ہے یہ جائزصورت کی لینے کے اوراس ٹھہراتاہے رم پرمال طریقہ باطل کرناتووہ حاصل مال ذریعہ ۔رہاقمارکے کرے یاصدقہ ہبہ سے رضامندی اپنی شخص ہویاکوئی ہے۔ مترادف کے کھانے ۳ ز وہ اگرچہ ہے پیداہوتی وعداوت بغض درمیان کے والوں جواکھیلنے سے ۔اس کااظہارکرتے رضامندی طورپر بانی کیتواس اختیارکرتاہے خاموشی مغلوب جب اور ہے رہتا درمیان کے اورمغلوب غالب ہمیشہ کامعاملہ ان کیونکہ ہوں اٹھاچکاہوتاہے۔ نقصان وہ کیونکہ ہے ہوتی ہوئے لئے وغضب غیظ خاموشی ۴ ہ پرآمادہ جواکھیلنے دوبارہ مغلوب میں صورت کی ہارجانے ۔بازی کی بارنقصان کی شایداب امیدپرکہ اس وجاتاہے ہے۔ کرتی پرآمادہ بٹورنے اورمزیدنفع لگانے بازی دوبارہ لذت کی کوغلبہ غالب طرح اسی،ہوگی تالفی ۵ یہ،ہے کاشدیدباعث خطرہ بھی لئے کے سماج طرح اسی ہے کاباعث خطرہ لئے فردکے طرح جس شوق یہ ۔بنابریں
6.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 6 اورقو محنت میںجس ہے ایساشوق ہے۔ بربادی کی ت لیکن ہیں اٹھاتے فائدہ تو سے محنت کی جوزندگی دیتاہے رکھ کرکے معطل کوبالکل بازوں جوئے کھیل یہ کہ یہ غرض کرتے۔ کوادانہیں داریوں ذمہ کی اس داریو ذمہ ملی اوراپنی خاندان اپنے نفس نیزاپنے برتتاہے غفلت سے داریوں ذمہ عائدکردہ کی رب اپنے قماربازہمیشہ ں ہوجاتاہے۔ پرواہ بے بھی سے میں دیں۔(اسالم خاطربیچ کی مفاد اپنے کوبھی وطن اوراپنے عزت اپنی،دین اپنے وہ کہبعیدنہیں کچھ سے لوگوں ایسے )وحرام حالل میں اس ہے بھول بڑی کی ان یہ جائزقراردیاہےًاضرورت اسے نے لوگوں مگربعض ہے قسم ایک کی جواہی بھی الٹری نہیں شک کوئی حرمت کیتوپھراس ہے قسم جواکی الٹری کہ ہے متحقق یہ اورجب ہے ہی قسم ایک جواکی الٹری کہ سکتا۔ بچ نہیں سے عتاب کے ہللا آدمی بدولت کی اس،ہوگی حرام بھی دولت ہوئی کمائی ذریعہنہیں۔اسکے کالم پرکوئی کرنا اختیار پیشہ کا شراب : کو شراب ” الخبائث ام “ آدمی کیونکہکہاگیاہے ،کرسکتاہے کاارتکاب کاری زنا کرسکتاہے بھی کچھ میں حالت کیشراب میں کاموں کوتین آدمی ایک،ہے کرسکتاہے۔مشہورواقعہ بھی خودکشی کرسکتاہےاوروہ زنی پرڈاکہ حرمت کی کسی نے اتاردے۔اس گھاٹ کی کوموت آدمی یاایک کرے یازناکری کرے نوشی شراب وہ کااختیاردیاگیاچاہےایک کسی سے بھی کو کرلیااورآدمیارتکاب کابھی زناکاری میں حالت کی لیاتونشہ پی جب کوپسندکیااوروہ نوشی شراب میں کام تین پذیرہوتی وقوع بھی بیماریاں ،ہیں جاتے کھل دروازے کےخرابیوں ساری بہت سے اس کہ ہے حقیقت کردیا۔اوریہ قتل اکرم رسول،ہیں ﷺ کا حرمت کی شراب سے طرف کی ہللا نے (صحیحرمراَح ٍ رِسكُم ُّلُكَو . رخَمر ٍ رِسكُم ُّكل : کردیاہے اعالن :مسلم 2003 ) ہے۔ آورحرام اورہرنشہ آورچیزخمر(شراب)ہے ہرنشہ :الجامع ُ(صحیحهَنَمَث و َیر ِ زْن ِ الخ َمَّرَح و ، َھانثم و َةَتْیَالم َمَّرَح و ، َالخمر َمَّرَح َہللا َّنِإ 1746 ) حر شراب نے ہللا :ترجمہ دیا قرار کوحرام قیمت کی سوراوراس،قراردیا حرام کوبھی قیمت کی مرداراوراس، کیاہے ام ہے۔ َةَلالمحمو و ، ھاَلِوحام ، ھا َر ِ صَتْعُمو ، َاھ َوعاصر ، اَھَعاَتْبُم و ، ھاَعِئوبا ، ھاَیِقوسا ، ھاَب ِ وشار ، َالخمر ُہللا لعن َلِوآك ، ِهإلی :الجامع ھا(صحیحِنَمَث 5091 ) ترج اس،گئی نچوڑی لیے کے جس،والے نچوڑنے والے۔اسے پالنے،والے پینے کے اس ،پہ شراب نے تعالی ہللا :مہ پرلعنت سب والے کھانے قیمت کی اوراس،ہو گئی اٹھائی طرف کی جس،والے اٹھانے،والے خریدنے،والے بیچنے کے ہے۔ فرمائی ہو خرابیاں ساری بہت نظرسے نقطہ اسالمی جہاں سے پینے شراب آدمی بھی نظرسے نقطہ طبی وہیں ہیں تی خراب حالت ہے۔مالی لگتی ہونے ختم ولیاقتصالحیت کی کرنے ۔محنتًالمث کاشکارہوتاہے اوربیماریوں متعددخرابیوں کسی اوراسے کھوبیٹھتاہےاپناہوش ہے۔آدمی بندہوجاتی دھڑکن کی ہے۔دل تیزہوجاتی رفتارکافی کی ہے۔خون ترہوجاتی
7.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 7 نہیں چیزکاعلم امراض متعلق سے جاتاہے۔دل انتشاربڑھ ہے۔خاندانی پیداہوجاتی اندرگھبراہٹ کے جاتا۔آدمی رہ ہوجاتاہے۔ کینسربھی سے استعمال کےشراب اوراسی ہیں نمودارہوجاتے کرنا دھندا کا زناکاری : کر ارتکاب کا اس جوبھی،بتالیا کوناجائزاورحرام فعل اس نے اسالم،ہے کامبدترین ایک زناکاری پراسالمی گااس ے جائیگی۔ کی حدجاری روسے کی قانون لئے کے سال اورایک سوکوڑاماجائیگا تواسے ہے شدہ گااورغیرشادی توسنگسارکیاجائے ہے شدہ شادی اگروہ ہے۔ کاحکم قرآن گایہ شہربدرکیاجائے :واحدمنھماماءۃجلدۃ(النور فاجلدواکل الزانیۃوالزانی 2 ) سے اورمردمیں زناکارعورت:ترجمہ لگاؤ۔ کوسوکوڑے ایک ہر گویاہے۔ قرآن ہوئے لگاتے کاریپرضرب زناکاری جگہ دوسری :سبیال(االسراء فاحشۃوساء کان فانہ والتقربوالزنی 32 ) ہے۔ راہ بری ہی اوربہت ہے حیائی بے بڑی وہبھٹکناکیونکہ نہ بھی قریب خبردارزناکے :ترجمہ ہللا اوررسول ﷺ فرمای ہوئے کرتے مذمت کی اس نے ا : :داود أبي (صحیحُاإلیمان إلیه َعَج َر َعَطَقان فإذا ، ِةَّلُّكالظ علیه كان ،ُ اإلیمان منه َج َخَر ُلالرج زنى إذا 4690 ) طرح کی اوپرسایہ کے گویااس ہوجاتاہے خارج ایمان سے دل کےتواس کرتاہے زناکاارتکاب آدمی جب : ترجمہ اسکی توایمان بازآجاتاہے سے اس اورجب رہتاہے جاتاہے۔ لوٹ طرف وسنگین اس کو مسلمانوں میں ۔ ہے جاتی کی حاصل رقم خطیر سے اس ، ہیں چلتے اڈے والےالئسنس کے زنا آج تباہ آخرت اور دنیا جیسے سے کاری زنا ہو۔ دیتا صالح کی رہنے دور سے کرنے اختیار پیشہ بطور کو جرم بھیانک جہاں دونوں سے کمائی کی اس ہی ویسے ہے ہوتی گا۔ ہوجائے برباد ہڑپنا مال کا یتیم : ہللا رسول ﷺ والے کرنے خبرگیری طرح اچھی کی اوراس کیتلقین کی کرنے وپرداخت پرورش اچھی کییتیم نے کوشش کی جمانے پرناجائزقبضہ مال کے جویتیم سنائی وعیدبھی لئے کے لوگوں ان ہی ساتھ،سنائی بشارت کی کوجنت کرانہڑپ کامالان،ہیں کرتے والتقربوامال:کیاہے منع سے اس نے ٰ تعالی ہللا حاالنکہ ہیں کردیتے گھر بے گھرسے ہیں :اشدہ(االنعام یبلغ حتی احسن ھی االبالتی الیتیم 152 ) کو رشد سن اپنے وہ کہتک یہاں ہے مستحسن کہ جو سے طریقے ایسے جاؤمگر نہ پاس کے مال کے یتیم اور : ترجمہ جائے۔ پہنچ ہللا اوررسول ﷺ (صحیح. اًئشی َھمانبی َج َّوفر ، سطىُوالو ِةابَّبَّسبال َوأشار . ذاَكَھ ِةَّنالج في ِالیتیم ُلكافَو أنا:فرمایا نے :البخاري 5304 ) انگلی کی شہادت کی ہاتھ میرے گاجیسے رہوں ایسے میں واالجنت کرنے وپرداخت پرورش کیاوریتیم میں کہ :ترجمہ انگلی۔ اوردرمیانی
8.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 8 نمبرسوال 3 - کیجیے تحریر نوٹمفصل متعلق کے افزائی عزت کی محنت میں اسالم -
9.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 9 اکرم رسول واحد میں دنیا انسانی ﷺ آپ دین جو ہے۔اور اکمل و کامل سے پہلو ہر جو ہے اقدس ذات کی ﷺ کیا نازل پر جو لیے کے بہبود و فالح کیانسانیت پوری ہے۔ واکمل کامل بھی وہ گیا کے زمین اور آسمان زندگی ِنظام بہترین ہمیشہ درمیان آپ وہ تھا ہوسکتا جو لیے کے ﷺ آپ ہے۔ کیا عطا نے ہللا ذریعے کے قرآن اور ﷺ زندگی پوری نے ہے۔ مشکل ملنی نظیر کوئی کی اس دیا انجام فریضہ بہترین جو کا پہنچانے تک بلندیوں کر نکال سے پستی کوانسانیت آپ ﷺ مثال کی زندگی طرز ی میںریاست فالحی بہترین سے سب کی دنیا کویثرب خطہ نے حکمرانی طرز کمال اور سامنے وقت ہمہ کو پہلوں تمام کے ریاست فالحی اسالمی اولین اس کہ ہے الزم پر مسلمہ دیا۔امت رکھ کر بدل ح مسائل اپنے میں روشنی کی حسنہ ٴ سوہْا ہم میں حاالت ترین مشکل ان رکھےتاکہ سکیں۔ کر ل ہمیں تو ہیں لیتے جائزہ کا زندگی معاشی پر سطح االقوامی بین و قومی اگر ہم آج خود ،ہے آتا نظر نظام استحصالی لیے کے استحکام اور ارتقاء، تخلیق کی اقدر اسالمی عظیم جو ہے ناسور بنیادی وہ عمل ِ طرز پرستانہ مفاد اور غرضانہ او عمل ِ طرز انسانی جب ہے۔ رکاوٹ میں زندگی ر مفاد اور غرضی خود ،عداوت وبغض،کینہ و بخل ،اللچ ،حرص سبیل فی انفاق سے معاشرے اور سوسائٹی سول خاطر کیالناس توفالح جائیں ہو غالب پہلووں جیسے ان ر او پرستی ارتکاز میں نتیجے کے اس پر طور ہیں۔الزمی ہوجاتی مفقود اقدار عظیم دوسری اور بخشی نفع ،ہللا رجحان کا دولت توازن عدم زندگی میں معاشرت طورپوری کےہے۔نتیجے ہوجاتا شکار کا کسمپرسی معاشی آدمی عام ،ہے جاتا بڑھ کا ہیں۔ ہوتے برپا بھی انقالب خونی میں ایسے اور ہے ہوجاتی شکار اکرم رسول نے ہم ﷺ کپرگفتگو پہلوؤں اور انقالب معاشی صرف میں روشنی کی طیبہ ِسیرت کی ایک جو ہے رنی ہیں۔ بھی الزمی ہیں۔اور سکتے ہو ثابت مددگار میں قیام کے ریاست فالحی اسالمی ہے۔ گیر ہمہ نظام معاشی و اقتصادی کا اسالم آپ ہیں۔ تفصیالت ساری بہت میں اس ﷺ تمام کے معیشت زندگی کی ہیں۔ اہم بہت پہلووں و امور ذیل درجہ میں ان ہے۔ کرتی احاطہ کا پہلووں و معیشت ،پہلو تصوراتی کا اسالمی معشیت ،تعلق کا ریاست و معیشت اور تعلق باہمی کا معیشت اور حسنہ اخالق ،قیام کا معیشت فالحی ،تعلق باہمی کا معاشرت رسولسیرت کا جن ہیں پہلووں کئی جیسے ان اور مفادعامہ ،دولت ارتکاز ،خوری نفع جائز ،ملکیت عدم وملکیت پھر م روشنی کی تفصیلی یں اجمالی مدلل پر پہلووں تمام ان سے وجہ کی داماں تنگی ۔تاہم ہے جاسکتا کیا تذکرہ و مطالعہ ۔ گے جائی ڈالی روشنی واضح کوئی میں منظرپس کے اس تک جب آسکتا نہیں تک وقت اس وجود کا زندگی نظام بھی کوئی بھی نظام معاشی کا اسالم ہو۔ نہ موجودتصوراورضابطہ،نظریہ ہے مبنی پر تعلیمات اور تصورات ونظریات بنیادی ان وسلم وآلہ علیہ ہللا صلی اکرم ہیں۔نبی آتے میسر سے سنت و قرآن جو تصورات بنیادی کے نظام معاشی نےاسالمی فرمائیں عطا تعلیمات اور درجہ کا اصول رہنماء لیے کے دور ہر جو کیا العمل نافذ سے آسانی کو ان ہیں۔اور رکھتی پر طور کے مثال ہے۔ جاسکتا ( 1 ِدراکا کاہمیتَا کی سرگرمیوں معاشی ) اکرم نبی ﷺ ہے۔آپ آتی نظر واضحاہمیت کی سرگرمیوں معاشی میں طیبہ حیات کی ﷺ مندنفع سے طریقے احسن نے ہے۔ فرمائی تعریف کی کمانے مال
10.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 10 وسلم وآلہ علیہ ہللا صلی اکرم نبی ہے۔حضور روایت میں شریف بخاری : فرمایا نے ” ہو۔ پاس کے انسان پارسا ونیک کسی جو ہے اچھا ہی کتنا مال وہ ” : المفرد األدب ، (بخاری 112 : رقم ، 299 ) :ہے ٰ تعالی باری ارشاد میں کریم قرآن طرح اسی ،(النساء.ًاامَیِق ْمُكَل ُاّٰلل َلَعَج يِتَّال ُمُكَلا َوْمَأ َءاَھَفُّسال ْاوُتُْْت َالَو 4 : 5 ) ” ہے۔ بنایا سبب کا استواری کی معیشت تمہاری نے ہللا جنہیں کرو نہ سپرد مال )کے ان (یا اپنا تم کو احمقوں اور ” معاون بنیادی دولت و مال میں استواری کی حیات انسانی کہ ہے ملتا اشارہ واضح سے کریمہآیت اور مبارکہ حدیث اس ہیں۔ ہوتے مددگار و ( 2 ) و نیکی اور معاش مسئلہ بدی آپ ﷺ میں زندگی انسانی راست براہ کو معاش مسئلہ نے ہے۔امام دیا قرار عامل کن فیصلہ ایک کا بدی اور نیکی بیہقی : فرمایا ارشاد نے وسلم وآلہ علیہ ہللا صلی اکرم نبی ہے۔حضور کینقل حدیث یہ نے ” جائے۔ پہنچ تک حد کی کفر )عمل رد (کا افالس وغربت ہے ممکن ” بیہقی ( للنشر الرشد مكتبة ،اإلیمان شعب ، ، بالریاض والتوزیع 9 : 12 : رقم ، 6188 ) دیا قرار مشروط سے سرگرمیوں معاشی معتدل بھی کواعتدال کے زندگی نے وسلم وآلہ علیہ ہللا صلی آپ طرح اسی نبوی ۔ارشاد ﷺ ہے۔ “ ہے۔ معیشت آدھی اعتدال میںخرچ ” .( ،اإلیمان شعب ،بیہقی الرش مكتبة ،بالریاض والتوزیع للنشر د 2003 ، م 8 : 503 ، : رقم 6148 ) ( 3 ) تصور کا پابندی کی معاش ِبکس آپ ﷺ کسب اور معاش فکر مطابق کے طاقت اور استطاعت اپنی کو شخص ہر میں معیشت تصور ہوئے دیے کے ہللا صلی اکرم نبی ہے۔حضور نہیں قطعا اجازت کی سستی اور ہے۔غفلت الزم کرنا معاش حالل رزق نے وسلم وآلہ علیہ ہے۔ میں ٰ الکبری ہے۔سنن دیا قرار فرض کو حصول کے ” ہے۔ فریضہ )بڑا سے (سب بعد کے عبادت فرض تالش کی حالل رزق ” ،الکبری السنن ،بیہقی ( 6 : 211 : رقم ، 11695 ) طرح اسی ہے۔ میں ماجہ ابن سنن ” تم وہ ہو کھاتے تم جو ) (رزق پاکیزہ سے سب شک بے ہے کمائی کی ہاتھوں ہارے ” ۔ کتاب،السنن ،ماجہ (ابن ،مال منللرجل ما باب ،التجارات 2 : 768 : رقم ، 2290 ) ہے۔ کی نقل نے حنبل ابن امام حدیث اور ایک ” تالش میں خزانوں پوشیدہ کے زمین کو روزی اپنی تم کہ فرمایا ارشاد نے وسلم وآلہ علیہ ہللا صلی اکرم نبی حضور کرو۔ ” ( أح ،الصحابہ فضائل ،حنبل بن مد 1 : 313 : رقم ، 431 ) آپ ﷺ ہللا کہ جائے کیا غور تو ۔ جائے کیاتالش رزق میں خزانوں پوشیدہ کے زمین کہ جائے کیا غور پر ارشاد کے ہے۔ وابستہ رزوق ہمارا سے خزانوں تمام ان ہیں۔ چھپارکھے خزانے پوشیدہ کتنے میں پاکستان مملکت نے
11.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 11 نمبرسوال 4 - کیجیے بحث پروجوہ و اسباب کے معاہدہ فسخ - پر کرائے میں حالت جس کرے واپس کو مالک میں حالت اسی وہ کہ ہے الزم پر اس لی پر اجرت شے کوئی نے جس )مستاجر اور (مالکفریقین کرے۔اجارہ دور اسے دار کرایہ تو گئی ہو پیدا خرابی کوئی میں استعمال دوران تھی۔ لی ایک درمیان کے لیے کے فریق ۔کسی ہے واالبیع بھی حکم کااس ذاٰلہ ،ہے قسم ایک کی ہی بیع جو ہے نام کا معاہدے کسی میں چیز اس بعد کے معاہدے اگر البتہ ،قراردے فسخ معاہدہ یہ بغیر کے مندی رضا کی دوسرے وہ کہنہیں جائز ک چاہیے کو ہے۔مالک حاصل حق کا فسخ کو مستاجر تو ہوا علم کاعیب اور ے کر حوالے شے متعین کو مستاجر وہ ہ کو مستاجر مگر دی پر کرائے چیز کوئی نے شخص ایک دے۔اگر اختیار کا اٹھانے نفع پر طور مکمل سے اس اسے مستاجر اگر اور گا۔ جائے ہو ساقط کرایہ کا اس گی رہے رکاوٹجتنی تو دیا روک سے کرنے حاصل فائدہ سے اس نہ حاصل فائدہ سے اس خود ہر پابندی کی جس تھا معاہدہایک اجارہ کیونکہ گا ہو دینا کرایہ پورا کو اس تب رہا کریں کا اجارے سے وجہ کی امور ذیل کرے۔درج حاصل فائدہ مستاجر اور لے اجرت مالک کہ یہ وہ اور ہے الزم پر ایک گا جائے ہو ختم معاہدہ :1 ًالمث ،جائے ہو ضائع اور تلف چیز ہوئی دی پر کرائے ۔ ہالک وہ تو تھا جانوردیا پر اجرت اگر: یا خشک پانی کا اس لیکن تھی لی پر اجرت زمین لیے کے کاشت یا گیا ہو منہدم وہ لیکن تھا پردیا کرائے گھر یا گیا ہو گیا۔ ہو منقطع 2 گیا ہو حاصل مقصد ہی قبل سے عمل پر اجارہ معاہدہلیکن ہوا اجارہ خاطر کی حصول کے مقصد ایک ۔ ًالمث، مریض پہلے سے کرنے شروع عالج لیکن گئی کی طے اجرت خاطر کی عالج کے مریض ایک سے ڈاکٹر کسی مزدور لیے کے کام متعین ایک پاس اپنے نے نہیں۔کسی ضرورت کی کرنے پورا کو معاہدے اب ذاٰلہ، گیا ہو ٹھیک قائم اپنا کوئی کہ چاہیے کو مزدور تو گیا ہو بیمار میں کام دوران جو رکھا کے اجرت شدہ طے جسے کرے مقرر مقام مقصد سے لینے کام سے نائب تو تھی ہوئی طے شرط کی لینے کام سے اسی اگر البتہ، گا جائے کیا ادا معاوضہتحت صبر وہ کہ ہے اختیار اسے بلکہ کرے قبول کو کام کے مزدور دوسرے وہ کہ نہیں الزم پر آجر ذاٰلہ ،ہوگا نہ حاصل ت کے مزدور اور کرے فسخ اجارہ معاہدہ سے وجہ کی ہونے نہ وصول حق اپنا یا کرے انتظار کا ہونے ندرست (:ہے ہوتا کا قسم دو قراردے۔مزدور 1 ( )خاص 2 )مشترک۔ ختم معاہدہ تو کی نہ ادا قیمت بروقت نے خریدار اگر کہ تھی نہیں شامل شرط کوئی کی طرح اس میں معاہدے اگر خریدا یا آپ اب تو گا جائے سمجھا تو چاہیں کہ ہے اختیار کو کرسکتے۔آپنہیں ختم کو معاہدےاس پر طور یکطرفہ ر مجبور لیے کے ادائیگی کی قیمت عدالت بزور اسے اور کریں دعوی خالف کے خریدار لیے کے وصولی کی قیمت ضب بیعانہ مطابق کے اصول کے کریں۔مارکیٹ راضی اسے لیے کے کرنے اقالہ پر قیمت اصل پھر یا کریں اور کرنا ط کی ہونے نہ ادا قیمت میں مدت مقررہ کہ تھی شرط یہ میں معاہدے ۔اگر نہیں جائز کرنا منسوخبیع طور یکطرفہ نکل سے اس کرکے ختم کو معاہدے اس وہ کہ ہے پرضروری فریقوں دونوں اب تو گا ہوجائے ختم معاہدہ میں صورت آئیں۔ کےجنگ اعالن اور معاہدہ ِفسخ طرفہ یک کیحال زمانہ اور تھا بھی میںجاہلیت قدیم طریقہ کا دینے کر حملہ بغیر نمبر عظیم جنگ مثالینترین تازہ کی اس چنانچہ ہے۔ موجود رواج کا اس بھی میںجاہلیت مہذب ۲ جرمنی پر روس میں ًام عمو ہیں۔ گئی دیکھی میں کاروائی فوجی کی طانیہ بر و روس خالف کے ایران اور حملے کے لیے کے کاروائی اس
12.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 12 یا ،کرتا مقابلہ سخت اور جاتا ہو ہوشیار فریق دوسرا سے دینے کر مطلع پہلے سے حملہ کہ ہے جاتا کیا پیش عذر یہ دینے کر ساقط کو داریوں ذمہ اخالقی اگر بہانے کے قسم اس لیکن لیتا اٹھا فائدہ دشمن ہمارا تو کرتے نہ مداخلت ہم اگر پھر تو ہوں کافی لیے کے ،زانی ہر ،ڈاکو ہر ،چور ہر ہو۔ سکتا جا کیا نہ بہانے کسی نہ کسی جو ہے نہیں ایسا گناہ کوئی لوگ یہ کہ ہے بات عجیب یہ لیکن ہے۔ سکتا کر بیان مصلحت کوئی ہی ایسی لیے کے جرائم اپنے جعلساز ہر ،قاتل ہر س جائز کو افعال سے بہت نُا لیے کے قوموں میں سوسائٹی االقوامی بین جب ہیں حرام نگاہ کی ان خود جو ہیں مجھتے ہو۔ سے جانب کی افراد میں سائٹی سو قومی ارتکاب کا ان کہ کو کرنے حملہ اطالع بال میں صورت ایک صرف قانون اسالمی کہ ہے ضروری بھی لینا جان پر موقع اس العالن علی ثانی فریق کہ ہے یہ صورت وہ اور ،ہے رکھتا جائز پر طور صریح نے اس اور ہو چکا توڑ کو معاہدہ مطابق کے باال مذکورہ آیت اسے ہم کہ رہتا نہیں ضروری یہ میں صورت ایسی ہو۔ کی کارردائی معاندانہ خالف ہمارے فقہائے ہے۔ جاتا ہو حاصل حق کا کرنے کاروائیجنگی اطالع بال خالف کے اس ہمیں بلکہ ،دیںنوٹس کا معاہدہ فسخ اسالم معاملہ کے زاعہُخ بنی جب نے قریش کہ ہے نکاال سے فعل اس کے عسلم علیہ ہللا صلی نبی حکم استثنائی یہ نے بلکہ ،سمجھی نہ ضرورت کوئی کی دینےنوٹس کا معاہدہ فسخ انہیں پھر نے آپ تو دیا توڑ عالنیہ کویبیہَدُح صلح میں موقع کسی اگر لیکن دی۔ کر چڑہائی پر مکہ اطالع بال وہ کہ ہے الزم تو چاہیں اٹھانا فائدہ سے استثناء قاعدہ اس ہم پر کے آپ تو ہو پیروی کہ تا ،تھی کی کاروائی یہ نے وسلم علیہ ہللا صلی نبی میں جن رہیں نظر پیش ہمارے حاالت تمام ک جو سے کتابوں کی سیرت اور حدیث کی۔ جزء مطلب مفیدایک کسی کے اس کہ نہ ہو کہ عمل طرز پورے ثابت چھ کہ ہے یہ وہ ہے : قریش تھا۔خود نہ موقع کا کالم کسی میں ہونے عہد نقض کے اس کہ تھی صریح ایسی عہد ورزی خالف کیقریش ،ًالاو مدینہ لیے کے عہد تجدید کو سفیان ابو خود نے انہوں ہے۔ گیا ٹوٹ معاہدہ واقعی کہ تھے معترف کےاس بھی لوگ کے ی معنی صاف کے جس تھا بھیجا کہ ہے نہیں ضروری یہ ہم تا تھا۔ رہا نہیں باقی عہد بھی نزدیک کے نُا کہ تھے ہی غیر اور صریح بالکل عہد ِ نقض کہ ہے ضروری ًایقین یہ البتہ ہو۔ اعتراف کا عہد ِ نقض اپنے بھی خود کو قوم عہد ِ ناقض ہو۔ مشتبہ س طرف کی ان نے وسلم علیہ ہللا صلی نبی ،ًاثانی ًہحت صرا سے طرف اپنی پھر بعد کے جانے ٹوٹ عہد ے نُا تک ابھی آپ باوجود کے عہدی بد اس کہ ہو نکلتا ایماء یہ سے جس کہ کینہیں بات کوئی ایسی ًہیت یہ دکنا ًۃاشار یا باالت روایات تمام ہیں۔ قائم بھی اب روابط معاہدانہ کے آپ ساتھ کے ان اور ہیں سمجھتے قوم معاہد ایک کو بتاتی یہ فاق کیا۔ نہیں قبول اسے نے آپ تو کیپیش درخواست کی معاہدہ تجدید کر ا مدینہ نے سفیان ابو جب کہ ہیں شائبہ کا کاری فریب ایسی کسی کی۔ کھال کھلم اور کی خود نے آپ کاروائی جنگی خالف کے قریش ،ًاثالث نے آپ کہ جاتا پایا نہیں عمل طرز کے آپ تک ہو۔ فرمایا استعمال طریقہ کوئی کاجنگ بباطن اور صلح بظاہر کرہٹ سے عام حکم کے باال مذکورہ آیت ذاٰلہ ، ہے حسنہ اسوہ کا وسلم علیہ ہللا صلی نبی میں معاملہ اس یہ سیدھ اسی اور ہے جاسکتی کی میں حاالت مخصوص ہی ایسے تو ہے سکتی جا کی کاروائی کوئی اگر سیدھے ے تھا۔ فرمایا اختیار نے حضور جو ہے سکتی جا کی سے طریقہ شریفانہ
13.
:کورس (نظام اقتصادی کا
اسالم 2625 ) :سمسٹر ،خزاں 2020 ء 13 االقوامی بین یا وشنید گفت کہ دیکھیں ہم اور جائے ہو نزاع ہماری میں معاملہ کسی سے قوم معاہد کسی اگر براں مزید پ کرنے طے بزدر کو اس ثانی فریق کہ یہ یا ،ہوتی نہیں طے نزاع وہ سے ذریعہ کے ثالثی لیے ہمارے تو ،ہے ہوا الُت ر جنگی ایسی چھپے چوری چاہیے۔ ہونا کھال کھلم اور چاہیے ہونا بعد کے اعالن صاف صاف طاقت کہ ہے جائز بالکل یہ تیار ہم لیے کے کرنے اقرار عالنیہ کا جن کرنا کاروائیاں کو ہم نے اسالم تعلیم کی جس ہے اخالقی بد ایک ،ہوں نہ ہے۔ دی نہیں سوال نمبر 5 - کیجیے بحث پر تصورات کے نظاموں معاشی دیگر اور اسالم پر مسئلہ کے زمین ملکیت - ی ہے۔ ٹھہرتا مستحق کا احترام شخص وہ ہے کرتا تالش رزق اپنا اور کرتامحنت سے ہاتھوں اپنے شخص جو مئی وم ا پاکستان تو ہے آتا دن یہ جب اور ہے دن عالمی کا کشوں محنت اور مزدوروں ک دن اس کش محنت کے بھر دنیا ور و ک منظم کو کشوں محنت کے پاکستان یہ ہے دن عالمی ایک مئی یوم ہیں۔ مناتے کر سمجھ دن عالمی کا مزدوروں ،ہے رتا پ جذبہ کیلئے ترقی و تعمیر کی ملک و قوم اندر کے ان اور ہے دالتا احساس کا چارے بھائی اور محبتانہیں کرتا یدا شکاگ دن یہ ہے۔ نے جنہوں ہے جاتا منایا میں یاد کی مزدوروں کے و 1886 کیلئے تحفظ کے حقوق کے مزدوروں میں ء ک کشوں محنت یہ ہوگئیں۔ رخُس سے خون کے مزدوروں سڑکیں کی شکاگو کیا۔پیش نذرانہ کا جانوں اپنی دن کا فتح ی پیش عقیدت ِخراج کو جیالوں کے شکاگو دناس کش محنت کے بھر دنیا اور ہے ت اس نے جنہوں ہیں کرتے کوحریک بے سے عزیز ِوطناپنے مزدور کے پاکستان کی۔ قائم مثال الزوال ایک کیلئے حقوق اپنے اور بنادیا عالمی محبت پناہ شام جذبہ کا جدوجہد اور محنت میں خون کے ان ہے۔ روشن شمع کی اتحاد اور ایمان میں دلوں کے ان ،ہیں رکھتے ل ہ محنت درحقیقت ہے۔ ر دن کیلئے ترقی و تعمیر کی پاکستان کشمحنت ہے۔ عظمت کی ان اور ایمان کا ان ی کوشاں ات ک قیام کے مملکت اسالمی نئی ایک نے کشوں محنت ان بھی وقت کے پاکستان قیام بلکہ نہیں ہی آج ہیں۔ شمار بے یلئے ک جذبے اسی کشمحنت ہمارے بھی بعد کے پاکستان قیام اور دیں انجام خدمات ہیں۔پاکس عمل ِسرگرم تحت ے ایک تان تی کو عمل پیداواری کی ملک اس ہیں۔ رکھتےحیثیت کی ہڈی کی ریڑھ کش محنت اور ہے ملک پذیر ترقی کرنے ز تن کی مزدور بھی آج باوجود کے اقدامات بیشتر کےحکومت ہے۔ ضروری حد بے احترام کا مزدوروں کیلئے بہت خواہ کی مزدور نے مہنگائی ،ہے کم ملک اس تو ہوگا خوشحال کشمحنت کا پاکستان ہے۔جب دی رکھ کر توڑ کمر کے کصالحیتوں اپنی وہ تاکہ گے کریں تجدید کی عہد اس کش محنت کے پاکستان آج ،گے ہوں بہتر حاالت کی پاکستان و و ،کارخانوں ،کریں کوشش کی حصول کے مطالبات اپنے کر رہ رامنُپ ،کریں صرف کیلئے تعمیروترقی ر اور کشاپوں حضور ہے۔ مضمر میں محنت کی مزدوروں درحقیقت راز کا خوشحالی کی قوم اور رونق کی اداروں صنعتی ﷺ کا ن جس شخص وہ ایک ،گا کروں جھگڑا میں سے جن گے ہوں ایسے آدمی تین روز کے قیامت کہ ہے مبارک ارشاد ے توڑ کو عہد اس نے آدمی اس پھر اور کیا معاہدہ کر لے نام میرا ک نے جس شخص وہ دوسرا ،کی بدعہدی دیا۔یعنی سی کس نے جس شخص وہتیسرا ،کھائی قیمت کی اس اور کیا فروخت اسے کرکے اغواء کو آدمی آزاد اور شریف مزدور ی مزدور کی اس کو اس بعد کے لینے کام اور لیا کام پورا سے اس پھر ،کیا مقرر کیلئے محنت پر مزدوری کو نہیں ادا ی اس یا ،کی محن کہ ہے ہوتا واضح کے قدسی احادیث ان کی۔ نہ ادا اجرت کی اس برابر کے مشقت اور محنت کی اور ت کپیش نے اسالم نظریہ جو کو حفاظت کی حقوق جائز کے طبقہ ،پیشہ مزدور کش محنت اور عظمت کی مشقت اس یا
Télécharger maintenant