Contenu connexe
Similaire à رفیق سندیلوں کی نظم نگاری کا فکری و فنی جائزہ (19)
Plus de maqsood hasni (20)
رفیق سندیلوں کی نظم نگاری کا فکری و فنی جائزہ
- 2. 2
2
رفیسند قیک لوںینگار نظمیفکر کایجائزہ
مورخیک شاہوں حرف کے ںیکشیکار دہیحاش اوریبردار ہی
ہ رہتے جڑے سےیں۔ک ان اور اترن کا شاہوںیپھینکیہڈی
انہیہم ںیآئ خوش شہیہے۔پاپیپیک ٹیسیریل کےیےدن وہ
ہ آئے کہتے دن کو رات اور رات کویں۔گلیم وںیپ بھوک ںیاس
عر کایک ان رقص اںیبےدیآنکھ دیکبھ ںیدینہ کھیپا ںہیں۔شاہ
کیک کار جئے جئےیمستیمیضم وہ ںیک ریکبھ آوازیسن
نہیپائے ں۔بستیم روپوں مختلف پر وںیغ و قہر کا شاہ ںضب
زخ کے لوگوں بےبس اورانہ میکبھ ںیہ دکھینہیپائے ں۔انہوں
ہم کو غضب کے طاقت نےیمعاش اور انصاف شہیمعاشرتی
تحس قابل کا توازنید قرار کارنامہ نیا۔معاشیمعاشرت ویتنزل
ترق کوید نام کایا۔
قصیزم کو والوں شاہ اور شاہ نے کاروں دہینیرہ نہ مخلوقنے
دیا۔گویہ ہوتا سرزد سے ان غلط اینہتھا۔تھ کرتے جو وہے
تھے کرتے سچ اور حق۔د بڑےیہوا دل رحم اور کرپالو الو
تھے کرتے۔انہیرعا ںیک ایک بہبودیلگ چنتای رہتیتھی۔ذات
ل کےیشاہ ےیگز بل تھے کرتے نہ خرچ مطلق سے خزانےر
ٹوہ اوقاتیاںسیتھے پہنتے اور کھاتے کر۔غلطیس ان توے
ہوتیہیتھ نہی۔یایک وںل ہہیز ںیادتیغلط اوریک ان توی
- 3. 3
3
م سرشتیداخل ںتھ نہی۔کسیوال ہونے سرزد سےیغلطییا
زیادتیتھے کرتے نہ برداشت۔رعا اگر ہاںیز سے شاہ ایادتی
کرتیدل فراخ وہاں وہ تویکرتے مظہرہ کا۔برداش اور درگزرت
میشا ںیہ دیکوئیکا تول کے انگا ہو۔
م وقتوں آتےیہ شاہ ںینہیںیچور ہیقص اور مورخ خوریدہ
ہ کے لوگوں کاریٹھہرے رو۔انہید ںیسمجھا اوتار کا وتاؤں
لگا جانے۔و عزت پر اند کھول دروازے کے احترامیگ ےیے۔
ذہنیجذبات اوریوابستگیم حصہ کے انیآئ ںی۔خال کے انف
پا قرار مجرم واال کہنے کچھیا۔ج اور موتیبنے مقدر کا اس ل۔
بہ مثالک پہلے تینہ باتیں‘سف نے بہادر گورا کو ہٹلراکظالم
د قرار سنگدل اوریہ سنگدل تک آج وہ اور ایٹھہرایہے جاتا ا۔
برصغ ہمیبھ والے ریاس اسےیہ کرتے ملقوب سے لقبیں۔
کوئیینہ ہیبتاتا ں۔
پہل نے بہادر گورایم عظم جنگیدن ںیک جرمن اور ایکیحا الت
بنائیک کا اسبھیناکبھیہ آنا سامنے تو ردعملیتھا۔
برصغیم ریوہ ںیک اس ایکبھ فوجینہیآئ ںی۔
بڑ دونوںیم جنگوںیبہا خون کا بےگناہوں حد ان ں۔
١٨٥٧
میبرصغ نے بہادر گورا ںیم رید کے خون ںرید بہا ایے۔
- 4. 4
4
انگر خان بختیردع کے جانے نکالے تھا صوبےدار کا فوجمل
میک آغاز کا جنگ اس نے اس ںیا۔
آزاد جنگیکیناکامیہو روپوش بعد کےگیا۔
1- https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%A8%D8%AE%D8%AA_%D8%AE%D8%A7%D9%86
کش ان لوگ تو لوگیمند ہنر ہاں کے کاروں دہ‘اور کار دست
ذہیفط و نینہ نظر تک دور لوگ نیآتے ں۔کسیپوچھو سےتاج
بنا نے کس محلینے جہان شاہ گا کہے تو ا۔تھا بادشاہ وہ‘
مسترینہیتھا ں۔یہ ہیک مندر کے ناتھ سوم صورتیہے۔
غزنو محمودیک حملے سترہ نےیے‘ایٰ کا کیمل حال طرفہ کتا
باق ہےیکوئ متعلق کے سولہینہیجانتا ں۔چور ان آخری
ک لوگ کو خوروںینہ نظر وںیآتے ں۔حالیتار ہیبھ خیسابک قہی
لکھ پر طرزییلکھوائ ایرہ جایہے
اپن ادبیم اصلیانسان ںیتاریہے خ۔عہ اپنے پاس کے ادبد
ک معامالت متعلق سے اس اور شخص کےیشہادتیموجود ں
ہوتیہیں۔ج اور جو وہیپ کو سایہے کرتا ش۔ہناگ البتہ اںواری
ل کے بچنے سےیاد اور شاعر ےیاخت اطوار حربے مختلف بیار
ہ کرتےیں۔مثال کچھ ثبوت باطوری:ہوں مالحظہ ں
کوئ کا مجنوںیکیپوچھے حال ا
ہے نقشہ کا صحرا گھر ہر
- 5. 5
5
بابا رحمان
تھ قاتل چشمیمریہم دشمنیل شہیکن
جیسیگئ ہو ابیکبھ قاتلیاسیتھ نہ توی
ظفر
نہٰحقائت نہ غم عرض نہ وصل سوالیشکائت نہ ںیں
م عہد ترےیسبھ کے زار دل ںیاختیگئے چلے ار
فیض
فضلت دستار ہو پھرتے اٹھائے تم
ہ رہتے لوگیںیبر سر ہاںیدہ
حسن مقصودی
یشعر ہ١٩٦٩یا١٩٧٠ہے رکھتا عالقہ سے۔سے شعر اس
عصریک قوتیدار اجارہیسمجھنے کچھ بہت سے حوالہ کے
کہے ملتا و۔سے اسیبھ بات ہیآت سامنےیلوگوں کہ ہےکی
م معاشرت اسیک ںیح ایثیتھ اوقات و تی۔
رفیسند قیلویجدیہ شاعر نامور کے نظم اردو دیں۔ن انہوںے
زندگ آخر تا اولیہ کویک رقمیہے ا۔عصر ہاں کے انیزندگی
- 6. 6
6
تر حساس کےیہ ملتے کو پڑھنے پہلو نیں۔انہو البتہ ہاںن ںے
زندگیسے اوروں کو معامالت متعلق سے اس اور کے اس اور
ب کر ہٹیک انیا۔کا انیبھ اسلوب سے الگ ہیک حساس دلے
سل بڑے کو تاروںیہے چھڑتا سے قہ۔ک اور کچھ وہ ظاہر بہہہ
ہ ہوتے رہےیل ںیٰم اور کچھ اس کنیہ اور کچھ ںیہے ہوتا۔
کھلت بات اصل جب بعد کے فکر و غوریتو ہےقارییکہ ہے
بغینہ ریرف کہ سکتا رہ ںیسند قیلویشاع کے قسم اورہ ریں۔
زندگیل کے اظہار کے معامالت حساس کےیداستان عموما ےی
اخت اندازیہ کرتے اریں۔یکوئ کہ ہے لگتا وںیالفط فوقاور رت
عجیس بیکہانیہ رہے کہہیں۔او الفطرت فوق وہ کہ حاالںر
عجیس بیکہانیزندگ رواںیہوت متعلق سےیہے۔کا ان
یعالمت ہیاستعاراتیخالئ اوریشکن ساخت طوریکیدعوت
ہے ہوتا رہا دے۔م قرآتیوال آنے ںیکے کرنے رد کو ساخت
ہ بعدیحقیقیمفاہیہے کھلتا دروازہ کا م۔عج اسیل سے بباس
میزندگ ںیہے لگتا آنے نظر دواں رواں سمندر کا۔اپنیاصل
میںیہ ہیکسیحق کے شاعریقیک ہونے شاعریدلیہو لہے تا۔
قاریبھیہ وہیکامیابقاریم پردوں جو ہےیپوش ںیبھ دہید
ہو جانتا گر کا نکالنے کھوج۔
گ مشکل ان اگرچہزرسا تک حقائق کر گزر سے پر مقامات ارئی
نہ کام عامیل ںیل کے والوں رکھنے لگاؤ سے ادب شعر کنیے
- 7. 7
7
یسوز دماغ ہیذر کا لطفیعہہے۔دوسریشاعر جانبیبھ کای
یہ ہیحقیقیہے وصف۔مثال
لو روک کو سورج
واال جانے کو عشق شہر
کوئینہ سالمت سریرہا ں
س احمقانہیہے بات۔م مغرب کہ ہے پڑتا معلوم پر غورکرنےیں
امریامر اور ہے کہیک کہیدوستیماس کو موتیکے کہنے
ہے مترادف۔روشن جو سورج دوسرایسب کااور بڑا سے
ذر مضبوطیم مغرب ہے عہیہے جاتا ہو بےنور کر جا ں۔
رفیسند قیلویہاں کےآفاقیآ اورغاصول آتے چلے سے ازوں
نہا کویم انداز صورت خوب تیب ںیک انیگ ایہے ا۔دنیکے اکسی
م کونےیجائ چلے ںیاس اطالق کا ان ںیگا ملے سے طور۔دکھ
تکل دردیک غم اور فیم حالتیآدم ںیپ کھانا کویبھ نایبھول
ہے جاتا۔جات مر بھوک کہ بلیہے۔نوالے کے سونے سامنے
بھید کو ان ہوں پڑےیبھ کو کھنےیجینہیچاہتا ں۔یح ہقیقت
رکھت تعلق سے جگہ ہر اور دور ہریہے۔رفیسند قیلویکے
اس ہاںحقیقتکیعکاسیفرمائ مالحظہی:ں
- 8. 8
8
م سوگیکھا ںینہ ایجاتا ں
توہ غذاینک غم ہےی
:نظمیک ماتم ہیسوئم ِبش
ایم سےیکرت چارہ کا پالنے کھالنے کچھ کو متاثرہ لوگ ںہ ےیں
ک اس کہ تایانرجیرہے بحال۔چ وہ کو متاثرہیزیلوگ اور ںوں
کییاچھ حرکت ہینہیلگت ںی۔ہ تو گا مانے منیک کھانےی
چیک زوںیبھ کچھ وہ ورنہ گا بڑھے ہاتھ طرفیپ کھا نہی
سگا کے۔ک امر اسیرفیسند قیلوینےکچھیعکاس وںیکی
:ہے
یک ہیشترَط تم ہو الئے کر سجا کھانے ایمیں
………..
ا مجھیتمہ سے واروں سوگ سےینہ ملنا ںیآ ںیا
لو ٹھاُایزُم ہیطشتر نی
م لو ہٹا کوزہ کا مشروبیسے آگے رے
:نظمیک ماتم ہیسوئم ِبش
- 9. 9
9
م کچھ سبیکھا ہوتے سریپ ایانہی:سکتا جا ں
ابھیگ سا تھوڑا کچھیم گھر مرے ہوںیہے پڑا ں
چوک اوریرکھ پریکچیصراحیمیں
ابھینہ سوکھایں
پان سا شہد نتھرا کا چشمےی
:نظمیک ماتم ہیسوئم ِبش
زندگیعموم کےیک چلنیعکاسیدیکھی:ے
ایڑیمیچبھے کانٹا ں
ہے تلمالتا بدن تو
ہے روتا ہے کرتا ضبط دل
ٹہن برگ جویہے گرتا سے
........
ہے ہوتا زرد وہ
- 10. 10
10
چکیم پاٹوں کےیہ پستے تو دانے ںیں
........
پانیمچھل تو نکلے سےیتڑپتیہے
........
م قفس طائریں
ہ پھڑکتے تو ہوں گرفتاریں
........
مل بادل سے بادلیہ کڑکتے تو ںیں
بجلیچمکتیہے
ہوت برساتیہے
........
درد :نظمہے ہوتا
ا کچھ سبیہ سایہے ہوتا۔ک درد دکھیکیفیقط سے اس اتعی
نہ مختلفیہوت ںیں۔یک ہیفیرکھت تعلق سے محسوس اتیہیاور ں
ہ دال پر ہونے زندہ کے احساسیں۔د دکھیواضح پر والے نے
- 11. 11
11
کرتیہیتکل اور دکھ کہ ںیم فیجان و جسم ںک پریگزرت ایہے۔
ل کے کرنے واضح کو نظر مطمعیانہ ےیدل ںیکا وکالت و لنام
دیہے سکتا جا ا۔
کس جبیک کرنے مصلوب بےگناہ کویک کوششیجاتیتو ہے
رو اسیم نفرت خالف کے ےیںہ اضافہیک اس اور ہے ہوتای
شکتیم وںینت ہے ہوتا اضافہ ہرچند ںیک اس کار جہیجانسے ب
شدیآت سامنے مزاحمت دیہے۔آخر وہیہے لڑتا تک سانسوں۔
اسکییکے شہادت پر اوراق کے وقت مزاحمت ہطرقم پر ور
جات ہویہے۔ذ اسیم لیحس جناب ںیعل ابن نیکیسام مثالنے
رکھیسکت جایہے۔گوار جھکنا سامنے کے ظالم نے انہوںہ
نہیک ںیا۔گو جھکنایایل مان ہیک ہے ہوتا مترادف کے نےفر ہیق
ثانیہے پر حق۔عل فتحیٹیاک پویگ رہ الیاتھا۔زندگیبکے چانے
لیچاہ جانا جھک اسے ےیل تھا ےیا کنینہ سایہوا ں۔آخر وہی
ک اس اور لڑا تک دمییلڑائ ہیسچائیشکت کویکرت دانیہے۔
رفیسند قیلویآفاق اس ہاں کےیسچائیا کاظہ مالحظہ ہار:و
مریگناہ بےیکیتصدیکرکے ق
صل کو مجھ نے تم اگریکھ پہ بوںینچا
م تویںآخریگا رہوں لڑتا سے تم تک سانس
- 12. 12
12
انتباہ :نظم
رفیسند قیلویعصر نےیرو کے قوتیکم کو اطوار اور ےال
خوبیک عطا بانا کا لفظؤں سےیہے ا۔یک عہد اس اسے بانا ہے
م شعرا گو حقید کر داخل ںیہے تا۔عصریرو اس کے قوتیے
زندگ سبب کےیک پریب ایرہ تیک اس ہےیعکاسیبھیخوب
کیگئیہے۔ک لفظوںیکھولنے کو احوال وبرخواست نشتمیں
د کام اپنایرہ کھایہے۔یالئ ہینی:ہوں مالحظہ ں
پر حکم کے معمار روپوش
ایاٹھت پہ نقشے الشکل کیہوئی
اٹھت اوپریہوئی
د گولیکے وار
م چکر خشت در خشتیہے محصور ں
ہے مزدور خواب :نظم
ک نظمییالئن ہیبہ ںیوق کرہ کر واضح کو امور چار تیہی:ں
- 13. 13
13
١- کینوع کس اور ایہے رہا ہو کام کا ت۔
٢- یرہ دے انجام قوت روپوش کام ہیہے۔
٣- ک لوگوںیمرضیم اس منشا اورینہ داخل ںیہ نہ اور ںیان
ہے رہا ہو ہاتھوں کے۔
٤- مقامیاقتداریم اس کا قوتیکوئ ںینہ دخل عملیوہ ں
ا محضیکٹھپتل کیاورتماشائ خاموشیز سےیح ادہیثیتنہیں
رکھتی۔
تنہائیکیم صورتیک ںیہوت حالت ایک پر ذات اور ہےیگ ازرتی
ک اس ہےیعکاسیہو مالحظہ:
م مندر کے ذات تنہایں
اندھ بھجن کر سنیکے رے
دھاڑیہو روتے کے مار ں
کو سونے کے حسن اپنے
بھربھریمٹیہو کہتے
بھ تمیک جاناںیہو سے
نظمبھ تم :یک جاناںیہو سے
- 14. 14
14
۔تنہائیکییک ہیفیکس تیاینہ محدود تک شخص کیں۔لوگوں
میشخص ںیخصوصیہوت گفتگو پر اتیل ہےیک جب کنوئی
دیبھ سونا گا ہو نہ واال کھنےینہ سونایمٹ ںیہے۔رفیق
سندیلویآفاق اس نےیسچائیم انداز صورت خوب بڑے کویں
بیک انیہے ا۔
ف کا قوت مقتدرہر وہ کہ ہے رضیم استیک والوں بسنے ںی
ل کے بہبود و فالحیاپن ےیسیکرت کوششیرہے۔اس جبے
اپنیگ ہو نہ فرصت سے ذاتییت تو لے پھر منہ سے اس ارقی
شرمندہءتعب خواب کایگا ہو نہ ر۔ایسیم صورتیبےسر ںیاور
بےراہرویکیراہیجائ ہو دراز ںیگ ںی۔گزرت گا ہو کچھ جوے
حاالتگا ہو مطابق کے۔رفیسند قیلویبااخت نےیاقتدار اریقوت
کیبےحس اسیانداز موثر بڑے کومیںبیک انیہے ا۔
ہے حمال عجب
فکر بے سے وراخُس
اکے مار سن
کشتیم کونے ِکا کےیب ںیہے ٹھا
………..
- 15. 15
15
م راہ ٹاپو کتنےیا ںئے
حمال مگر
خشکیکینہ کھنچتا طرفیں
پان عجب :نظمیہے
پان عجب :نظمیہے
م پر حواس طاقتید بچھا تخت کا ںیتیہے۔مزیک دیح ہوسیات
د کر زبح کو تقاضوں کےیتیہے۔تارید اٹھا خیکھیطا ےنے قت
ب لہو قدر کس اور کتناہایا۔کتن کاٹے سر کتنےیبستیو خاک اں
م خونید مال ںیں۔بچے کتنےیتیک میے۔کتنیک عورتوںسر ے
بےدرد کس سےیسےچھ دوپٹاینا۔د پھلیان اور باغوں تےاج
دیتین کو فصلوںید کر نابود و ستیا۔آبادیو اںیاو رانوںر
م کھنڈروںیتبد ںید کر لیں۔انہ لوگیفاتح ںید نام کا نیتآ ے
ہ رہےیں۔پرتحس کو کارناموں کے انید سے نظروں نیکھتے
ہیں۔کا انل سے فخر نامیہ تےیں۔اپن طاقتیم اصلیقص ںابی
فطک رتیہوت مالکیہے۔اسےزندگیک اور گوشت کم سےھال
ز سےیدلچسپ ادہیہوتیہے۔رفیسند قیلویاپنیاب نظمھیوقت
م جاؤ لوٹ ہےیکڑو اس ںیحقیآگہ اور وارننگ کو قتیکے
م اندازیب ںیہ کرتے انیں۔ہ کہتےی:ں
- 16. 16
16
کاٹھ پر رفتار برق توسن سنویوالو کسنے اں
یمعرکے سے کون پھر ہارادہ کا
تمہاریم نسوںیںیکھ وحشت باب پھر کا فاتح خواب کس ہال
ہے
فصید گاڑ چکاں خوں پرچم اک پہ لوںیک نےینیت
کئیس حالت پھر کو جسموں مفتوح الکھیکوب نہیمیرو ںتے
د ہوئےیک کھنےیتمنا
ید آب کس ہیوانگیہو رہے بھر سبو کا بدن سے
بڑ تم سنویک رات نما بدیم دھندیںفیہو رہے کر صلہ
ابھ :مًظنیجاؤ لوٹ ہے وقت
رفیسند قیلویناپسد کو چلن اس کے طاقت نےیم انداز دہیل ںیا
ک رہنے باز سے اور ہےیتبیک ہیکو انجام کے اس اور ہے
بھیک واضحیہے ا۔
زندگ شخصیکیویآئیپیآکائیہے۔زندگیکیروانیاسی
ہے عبارت سے۔اگریا آسودہ حال خوش ہتو ہے پرسکون ور
- 17. 17
17
زندگیکیآسائش جملہیم ںیرہت سریہیں۔ک اسیبدحالیجرائم
د کھول دروازے کےیتیہے۔کتنیبدقسمتیکیک ہے باتسب ہ
برصغ ہوتے کچھیکبھ شخص کا ریبھیاور حال آسودہ
نہ پرسکونیک اس برعکس کے اس رہا ںیترک پر محنتیبو
تشکیادارے کے اس اور شاہ والے پانے لکبھینہ بدحالیں
رہے۔م منہ کے انٰیںہمیچوپڑ شہیرہیہے۔ع وہیو ش
ک عشرتیہ آئے گزارتےیں۔عملیانہ پر طوریںیع کے ہاںوام
کینہ الحق فکریہوئ ںیزبان ہاںیکالمیک عوام نے انہوںے
لیک کوشش بہت ےیک ان اور ہےیم خدمتیکوئ ںیا کسرٹھا
نہیرکھ ںی۔ک دانش اہلیپذیرائیکیانہ بجائےیمصلو ںک بیا
ہے رہا جاتا۔ک سچ اور حقیک والوں کہنےیگردنیاڑت ںیآئی
ہیں۔بھ کر توڑ طوفان کے وستم ظلم ادارے کے اس اور شاہی
تار نہائے پر ہلیہ آتے نظر پر اوراق کے خیں۔جمہوریکے ت
م لباسیبھ ںیک عوام بدقماش اور بدمعاش وہیپر گردنوں
ہ ہوئے سواریں۔یا ہاںیکوئ ساینہ لمحہیآ ںیک عوام جو ای
آسودگیحال خوشیہوں رہا کا سکون اور۔
ک کرنے درست قبلہ اپنا شاہینہ زحمتیا کہ بل اٹھاتے ںنہوں
ک کرنے درست قبلہ کا عوام نےیم اوٹیک دشمنوں اپنے ںدار و
لٹکا پریہے ا۔ق کے انصافیبھ سے حوالہ کے امیک اپنےھیسے
ہ بھرےیں۔
- 18. 18
18
بیرونیک عناصرینصرت و فتحیک ہاںیدھرتیدالل کےکے وں
رہ سریہے۔دھرت نے انہوںیغدار سے لوگوں کے اس اوری
ع کرکےیک شیگزاریہے۔ہ اکرام و انعامینہیبڑے بڑے ںلقب
بھیہ رہے وصولتےیں۔عبوریحاکمیبھ تیآت ہاتھ کے انی
رہیہے۔
ک انیبدمعاش اسیبدعنوان اوریکز ےیجن نے جرائم اثر رل میا
ہے۔چوریہیپھ رایریدغاباز جھوٹ مالوٹیوغیرہیک ہاںی
ہ رہے جزالزم کا معاشرتیں۔سے کھوہ والے شاہ اور شاہ
ہ آئے نکالتے ضرور بوکےیل ںیکبھ کتا سے کھوہ کنینہیں
نکاال۔د نکال کتا سے کھوہ اگریزندگ تو تےیہ اور کچھیہوتی۔
لینک کو کتے کننکالتا طرح کس اور کون التا۔ہ کتایتویہاں
ہے رہا وارث و مالک کا کاروبار جملہ کے۔پانیدرحق نکالنایقت
تھا کرنا آسودہ کو سانسوں کے کتے۔ک سانسوں کے انی
آسودگیہیک جرائم تویآسودگیتھی۔
ک شخصید زار حالتیا کر کھیکل کا شاعر حساس کیمن جہکو ہ
ک حاالں ہے جاتا آبھ وہ ہیہ انیکیفیہ ہوتا رہا گزر سے اتے۔
دکھ ان کر بھول دکھ اپنا وہیک دل کے انسانوںیبن دھڑکنجاتا
ہے۔انہ وہیاپن ںیم ذاتیہے کرتا محسوس ں۔درد دکھ کا ان
ہے جاتا بن درد دکھ اپنا کا اس۔ایم سےیاور درد دکھ وہ ں
بےبسیکیک عہد اپنے کر بن آوازیجات بن شناختہے ا۔
- 19. 19
19
رفیسند قیلویکیم نظموںیبھ ںیا کچھیسیہید صورتکھائی
دیتیہے۔کے شخص وہدکھل کے اظہار کے دردیمختلف ے
اخت چلنیہے کرتا ار۔کبھیاستعاراتیاخت طوریہے کرتا ارتو
کبھیتمثالیل سہارا کا چلنیہے تا۔م چلن ہر کے اسیا ںیک
ا کربیبےبس کیبےچارگ اوریکیص صورتآت نظر افیہے۔
ذ اس کا اسیم لیاثرات گہرے اپنے پر دماغ و دل چلن ہر ں
ہے کرتا مرتب۔م ضمن اسیرف ںیسند قیلویاستعارات کایانداز
فرمائ مالحظہی:ں
ک گاہوں عامَطی
بچیکچھیتھا رہا لَپ ذاپہِغ
شگافوں زدہ مَن
م درازوں لگے گھنیں
ہوا چھپا
...............
ِند شروع جوسے
زندگ اور وتَمی
- 20. 20
20
صفائیگندگ اوری
نکاسیٔوجود
خیروشر
روانیم معامالت کے جمود ویتھا ہوا راِھگ ں
ب الل :نظمیگ
یب الل ہیک گیا ہے ایاور بےبس زور کم کگمارے سے ربت
ہے استعارہ کا شخص۔ک شخص زور کمیزندگیسے اس
نہ مختلفیہوت ںی۔
رفیسد قیلویکینظم۔۔۔۔۔۔َممگرہے ہوا نگال مجھے نے چھ۔۔۔۔۔
میکو مگرمچھ ںنک اوریہے ا۔ہ حاالت برےیںیشاہ اور شاہ ا
ہے استعارہ بولتا منہ کا والوں۔ر سے اول روز طبقے زور کموز
م منہ کے مچھ مگر اس تک آخریزندگ ںیہ کرتےیں۔کا ان
کوئینہ حال پرسانیہوتا ں۔ذرایالئن ہیفرمائ مالحظہ ںیںزور کم
ج کا طبقے بےکس و مجبور اوریگ جائے آ سامنے کر کھل ناا۔
- 21. 21
21
جن ِکایہوں ناتواں ِن
گھڑ جسیرکھیگئیبنیم ادیری
گھڑ سُایسے
تیرگیپ کےیم ٹیہوں ں
ہواہے نگال مجھے نے چھَم مگر :نظم
ک طبقے کش محنتیل کے کرنے اجاگر کو زار حالتیرف ےیق
سندیلویا نےیا کا والے تندور کک نتخابیس بہت جو ہے اووں
پ کایٹباپن کر ھریہے کرتا بندوبست کا مٹانے بھوک۔بھوک
ل کے مٹانےیدہکت ےیم منہ کے آگیب ںیم کٹھور کر ٹھشقت
ہے کاٹتا۔بھ پھر وہیم منہ کے اس اور ہے مطمن پر اسیگ ںلہ
نہ شبد کےیہ ںیں۔د کو سطور انیکھیا ےیک کش محنت کی
من حوصلہ اور مشقتدیگ جائے آ سامنےی۔یبھ ہیمحنت کہ
ک کشیزندگ ناک جہنمیبھ احوال کایگا جائے کھل۔
ابھیمین تندور رایہے رہا پَت تلک وپرُا سے چے
م طباقوںیبور دو ںیہوا گوندھا
- 22. 22
22
ہے پڑا آٹا نرم
روٹ جسےیم وںیہے ڈھالنا مجھے ں
روٹ سے جہنم اس مجھے سے زلَایلِمیہے
سے کناروں مدور
ُاٹھتیہوئیم بھاپیزندگ ںیہے
،نوُسینہ جہنم ہیہے ں
نظم:تندورواال
طب مقتدرہقمذہب کہ ہوں ےیمینیجعل ایپیصاحبان ر
انسانیتقسیم میشر کے برابر ںیہ رہے کیا ہر ںیم کا کقصد
زیز سے ادہیہے رہا کرنا اکھٹا دھن ادہ۔ک انیکے سازش اس
تقس انسان باعثیتقس در میہوا مہے۔یک اس کہ تک ہاںیاصل
ہ شناختیگئ ہو گمیہے۔یکس معاملہ ہیایطبقے خطے کیا
ً سے مذہبمنہ خصوصیک اس کہ بل رہا ںیجڑیپور ںیانسانی
برادریمیپھ ںیلیہوئیہیں۔برصغیہ ریل لے کویں‘گوساب را
ل کے اس نے بہادریاخت حربے کتنے ےیک اریہ ےیں۔صدیوں
ا سےیرہنے ساتھ کا والےیہو دور کوسوں سے دوسرے ک
ہ گئےیں۔باتیہ تک ہاںینہیرہ ںیا وہیخ کے دوسرے کون
- 23. 23
23
پ کےیہ گئے ہو اسےی۔ایج سے دوسرے کیچھ حق کا نےین
ہ رہےیں۔م ضمن اس وہیانسان تمام ںیپش پش کو تقاضوںت
ہ چکے ڈالیں۔طبقاتیعصبیناگ کے تسو چارکرت رقصے
ہ اتے نظریں۔
رفیسند قیلویتقس نےیک میکار فن بڑے کو لعنت اسانداز انہ
میب ںیک انیک احساس و اساس جو ہے ایانت کو تاروں نازکہائی
سلیہے چھڑتا سے قہ۔ل کے کاز اسیحقائ نے اس ےیطور
اختیک اریہے۔ک شخص اس شخص کے عالقے اپنے شاعری
زمیماض کو کل آتے کو معامالت متعلق سے اس اور نیکی
شہادتپیہے کرتا ش۔آگہ کام کا اسیمیہے ہوتا کرنا سر۔
ل کے مستقبلیآگہ ےیہ کھولنا دروازے کےیکرتو کا اسے
ہے۔ذ اس وہ اگریکس لیرعا رویتیڈند ایرو ماریاخت ہیار
بڑ بہت تو ہے کرتایزیادتیہے ہوتا مرتکب کا۔ماض اگریکا
ماض ادبیشخص کےنہ کھولتا کو معامالت کے اس اوریت ںو
محض وہیگوئ اوہیہے ہوتا۔یبھ ہیک شبدوں کے اس کہی
بددیانتیماض اپنے مستقبل تحت کےیآگ سے احوال کےنہ اہیں
ہوتا۔ماضیاستعمال کو تجربوں غلط کےمیکر ال ںاپنیاوآت ری
ک نسلوںیلٹید رکھ کر دبو ایہے تا۔ماضیکیترس درستیل
ک کام بڑے کے مستقبلیچیہو زتیہے۔رفیسند قیلویکایہ
ک کل گزرے اور آج گزرتے نے اس کہ ہے کمالیدیدار انتی
- 24. 24
24
عکاس سےیکیہے۔ک اسیک ہے رہا اڑ برادہ نظمییالئن ہیں
:ہوں مالحظہ
ک خوابوں المختصریدنیا ایتھ کی
تھے غائب و حاضر کا دوسرے اک
تھے جڑواں ہم
م عناصر و اعضایدوئ ںیناپیتھ دی
سیس سے نےینہ
دل سے دل
تھا منسلک ماتھا سے !ماتھے
…………
کیبتاؤں ا
تخت جب نے وقتۂکر رکھ پہ آہن
تیچال آرا رو زیتھا ا
ہمیم ٹکڑوں ںیتھا کاٹا ں
اسیہے رہا اڑ برادہ سے دن
- 25. 25
25
پیسے تنے سوکھے کے ڑ
ک چھتیکڑیسے وں
سے خوابوں اور کتابوں
ہے رہا اڑ برادہ
میم حاضر رایہے جدا سے غائب رے !!
ہے رہا اڑ برادہ :نظم
ک آج گزرتے اور کل گزرےیاسسےم انداز موثریپ کتھا ںیش
نہیک ںیسکت جای۔ب اسیم انیانسان ںیبھ دردیان اور ہےسانی
بھ خلوصی۔ک شاعر لفظ ہریقلب گدازیہ رہا کر واضح کوے۔
ہ تاسف اور دکھیہے حاصل کا سطور ان۔قرآت سے دوبارہ
فرمائیم ںیرےم کہےیگ آئے نظر صداقت ںی۔
رفیسند قیلویبار اور حساس بڑایب کیہے شاعر ن۔شخصہے
کبھ سے دکھیس کا اسیکاغ درد و قلب اور ہے جاتا پھٹ نہذ
کیزمیہ آتے اتر پر نیک نظر و فکر وہ اور ںیساریروشنائی
م اسیآم ںیہ جاتے کر زشیں۔میک کہے رےیگواہیک اسینظم
- 26. 26
26
۔۔۔۔۔یک ہیسیگھڑیہے۔۔۔۔میںہے موجود۔ک عہد اس لفظ ہری
تصو زندہیہے ر۔م نظم اسیبغ کو ہوتے کے آج ںیکس ریابہام
ب کےیہے رہا کر ان۔شایہ دیکوئینو اس مصور کا لفظوںک عی
تصویگا سکے بنا ر۔م نظم اسیک کائنات پہلے نے اس ںیجانب
ک مراجعتیک ذات کرکے اکٹھا کچھ سب اور ہےیطرفپلٹآیا
ہے۔چبا کو انبار اس نے وجود حساس کے اسیکے اس ہے ا
ہ بعدییتشک نظم ہیپائ لیہے۔ذرایالئن ہیفرم مالحظہ ںائی:ں
تہذ طاق کا دہر مرےیپر جس ب
صح مقدسینہ فہیر اک ںیدھر مشعل اکاریہے
ش اک ہریشۂک صفا و باز پاکیسماویم رگوںیں
کسیک فاجر عکسیمٹیبھریہے
ش اور پاک کے درختوں منزہیریم پھلوں ںیں
کوئیت نوکیگڑ نجاست غیہے
خداین ترے ایک افتاد پر بندوں کیسیپڑیہے
یک ہیسیگھڑیہے
:نظمیک ہیسیگھڑیہے
- 27. 27
27
عمومیترک و اصولیتشک و بیح لیک اتیذیم لیک اس ںینطم
۔۔۔۔بھ وجود ِبمراتیعجیہ بیں۔۔۔۔خصوصیتقاض کا مطالعہا
کرتیہے۔ک نظم اسیالئ ہریح نیدستک پر دروازے کے رت
دیتیآت نظریہے۔زندگ طرح جسیکیگرہیبڑ ںیپچیہ دہیں
ک لفظوں کے نطم اس طرح اسیگرہیعام ںیسرسر ایقرآت
حق سےیقیمفاہیرسائ تک مینہ ممکنیں۔م نظم اسیزند ںگی
ل سے طور جس کویگ ایہے ایزندگ ہیاصلیبہو ہو اورکی
مصوریہے۔م قرآت کو سطور انیالئ ںیزندگ ںیسمجھن کوے
بڑ سے حوالہ کے جاننے اوریم معاونتیگ آئے سریاس اور
کیپچیدگیبھ حوالہ کایگا سکے آ سامنے۔
ک لہویکونیم اتیں
م ذات اور صفاتیں
بھ کے طرح عجبیہ دیں
یقیک ظن و نیچھلنیم وںیں
چھ کے طرح سویہ دیں
ِبمرات :نظمبھ وجودیعجیہ بیں
- 28. 28
28
رفیسند قیلویعصریزندگیک اس اوریمصروفیک تیبڑے
م انداز صورت خوبیعکاس ںیہ کرتےیں۔عصریزندگیسے
م حصار کے ذات شخص رکھتا تعلقیمق ںیک کدھر ہے دیہ ارہا و
گ ہو التعلق وہ سے اس ہےیا۔ک انینظم۔۔۔۔ٹیقبر سے لےستان
تک۔۔۔۔کر مالحظہیکہ ںزندگیبےچارگیشخص اوریبےحسی
کیم گرفتیہے ں۔م نظم اسیلفظ نے اس ںیمصوریکے
ساراخت حربے ےیاد اردو پارہ شعر شاہکار کرکے اربد کویا
ہے۔
میجم پر چہروں زرد کے توںیتھی
ک چاند بھدے موٹےیمریروشن نکھٹو لی
ایم جس کہ تھا ماتم کیتھے اشجار منہمک ں
سک خاموش تھے صحنم تےید و در ںیتھے وار
ایکال کیتھ راتیم شہر جویتھ آباد ںی
اپنیاپنیہ موتیذ ہریکو نفسیتھ ادی
ٹ تھا ہوش بے راستہیتک قبرستان سے لے
زندگ ،تھے کناں نوحہ گورکنیم نرغےیتھ ںی
- 29. 29
29
در تھے اڑتے غول کے الوؤںیک چوںیطرف
م گونجنے سمندر باہر سے شہریتھا محو ں
ٹ :نظمیلےتک قبرستان سے
رفیسند قیلویکینظم۔۔۔۔۔س پہ ماتھوںینگ۔۔۔۔۔عصریحیات
انسان حوادث گزرتے پریپشمانیک حاالت اوریک گھٹنیایک
کامیتصو ابیہے ر۔ک کل گزرے کل آتا کر پڑھ اسےیخوفآلود
زندگیک کل گزرے اور گا سکے جان کویبےبسیبےچ وارگی
گا سکے پہچان کو۔پڑھ نظمیم ںیریکہیہوئیک باتیتصدیق
گ جائے ہوی۔
بست تمام جو تھا طلسم وہیتھا قہر پہ
کوئیم رگوں جو تھا زہریک سب ںیگ اتریا
گ بکھر تویبور جو وہ ایم وںیتھا اناج ں
کوئیگ لے کے لوٹ ڈاکویق کا دلہن جو ایمتیتھا داج
سبھ کہ تھا سماج وہیم دل کےیںیتیتھا خوف کا ہونے م
کوئیم آنگنوں جو کہ تھا ضعفیمق ںیتھا م
- 30. 30
30
رج وہیتھا مبست تمام کہیتھا آگ پہ
کوئیتھا عذاب پہ سماعتوں جو تھا راگ
سبھ کہ تھا عتاب وہیس پہ ماتھوں کےیتھے نگ
نظمس پہ ماتھوں :ینگ
رفیسند قیلوینا ساتھ ساتھ کے کرنے رقم احوال صورتصحانہ
بھ اندازیاختیل کر اریہ تےیں۔ل کے اسیتمثال وہ ےیچلن
ہ اپناتےیں۔م چلن اس کے انیکس ںیناکسیکو پر سطعئی
ناکوئیعصریرویک ےینشاندہیرہ ہویہوتیتاہ ہے ہےاس م
ہے رہتا غلبہ کا طور ناصحانہ آخر تا اؤل پر۔
رفیسند قیلویکینظم۔۔۔۔اسیم آگیں۔۔۔۔۔فکریس اعتبارے
ہ ہے تویک کمالیلیزبان کنب ویحوالہ کے انبھ سےیاپنا
نہ جوابیرکھت ںی۔لفظبڑادھر ادھر سے خروش و جوش ے
ک کاز اپنے کر ہو التعلق سےیہ جاتے چلے بڑھے طرفیں۔
رفیسند قیلویاپن نےیم نظم اسیا کو شخص ںید درس کیا
ہے۔ک کاز مطابق کے انیحصولیل کےیک مشقت ےیم آگیں
ہے پڑتا جلنا۔ک مزےیباتیک مشقت اس کہ ہیم آگیبھ ںی
سرخروئیہے ہوتا پنہاں لطف کا۔ک مشقت بالیم آگیجل ںے
سرخروئینہ حاصلیسکت ہو ںی۔
- 31. 31
31
فرمائ مالخظہ نمونہ باطور ٹکڑے چند کے نظمی:ں
اسیم آگیں
دو جھونک مجھے
وہیبال نے جس آگیتھا ا
.......
شعلگ دمی
ہمیتھ رقص مسرت جو ںی
تمہیک ںیخبر ا
اگعز کو تم آگ ریتھ زی
تویس کون جسم ہیچیتھ زی
کبھ تم جسےیسکے جال نہ
شعلگ پس تھا راز جو وہینہیسکے پا ں !
.......
کسیک طرز اوریم آگیں
ک جلنے جسم مرایم آرزویاس ںیتھا ر
- 32. 32
32
م دنوں ان مگریسکا جل نہ ں
میاپن جون نہ ںیسکا بدل
آگ وہ اب مگر
م جس کہیل پناہ نے تم ںی
ججلے تم ہاں
عج تم جہاںیس بیملے گلے سے لذتوں
اسیم آگیدو جھونک مجھے ں
اس :نظمیم آگیں
- 33. 33
33
رفیسند قیلویکینظمیک استفادہ سے جن ںیگ ایا
یک ماتم ہیسوئم ِبش
ہے ہوتا درد
انتباہ
ہے مزدور خواب
بھ تمیک جاناںیہو سے
پان عجبیہے
ابھیجاؤ لوٹ ہے وقت
ب اللیگ
ہواہے نگال مجھے نے چھَم مگر
واال تندور
ہے رہا اڑ برادہ
یک ہیسیگھڑیہے
بھ وجود ِبمراتیعجیہ بیں
اسیم آگیں
- 35. 35
35
رفیسند قیلویکینظمنگاریفن کایجائزہ
جدیا نظم اردو دیتک عرصہ ک‘شعر کے اردویک ادبی‘
متنازعہرہ شعر صنفیل ہےیاپن کنیگزار کار دار شانیکے
تحت‘تسل اسے ناصرف نے وقت آتےیک میا‘پ اسے کہ بلذیرائی
بھیبخشی۔نے شعرا کے شعر صنف اس‘بڑیدیدار انتیسے
اپنیبہتریصالح نیسے توں‘ک اسیآبیاریکیہے۔ج ابدید
بہتر کا ادب اردو نظمیسرما نیانسان اور ہے ہیزندگیاس اور
ک معامالت کےیہے نمائندہ۔
رفیسند قیلوی‘جدیتر اہم کے نظم اردو دیم شعرا نیہ ںیں۔
شعر کے اردو ناصرف نے انہوںینئ کو ادبیک عطا زبانی
ہے‘عصر کہ بلیحیکام بڑے کو اتیم انداز شفاف اور ابیں‘
بیک انیہے ا۔ک انیشاعریم وقتوں آتےیں‘ک گزرے اپنےل
کی‘ٹوک دوسچ اوریتاریخیگ ہو شہادتی۔گ اپنے کل آتازرے
کو کل‘ک انیشاعریگ سکے پہچان اور جان سے حوالہ کےا۔
اپنیم اصلیں‘ک انیشاعریک شاہوںیکشیکار دہینہیںکہ بل
اکثریتیک طبقےیمظلومیبدتر اور نوحہ کا تیگزرتے نحاالت
کیہے کتھا بےباک۔ک ان اگریشاعریقص کا شاہوںیہ دہتو وتا
بھ سے بھولےیمیسے قلم رے‘کے انیک ان ایشاعریکے
لیے‘ایبھ لفظ کینکلتا نہ۔
- 36. 36
36
ک انیشاعریمظومیک تیشاعریہے۔دکھ کے انسان وہ‘درد
وڈ اوریشاہ رہیکو ستم و ظلم کے‘قریبڑ اور بیباریکیسے
ہ کرتے مالحظہیں‘ہ تبینئ کو ادب اردو تویزبان‘نیطور ا
اورنیہ پائے دے اسلوب ایں۔ک انیشاعریماہریلسان نیاتکے
لینا ےیہے تحفہ مول ان اور اب۔ک ان اور الفاظ کے انی
معنویت‘تادیل کے قلم صاحبان ریرہ حوالہ ےیگے ں۔
پیم سطور نظر شیرف ںیسند قیلویکیکا نظم‘اطوریو
لسانیاتیتجزیک کرنے ہیناچیس زیک کوششیگئیہے‘شاید
اکو ذوق اہل اور فکر ہلیتجز ہیکے اس اور آئے خوش ہ
مطالعاتیل کے ان اطواریک کام ےیچینکل زیں۔
رفیسند قیلویقار نےیکیل کے کرنے حاصل توجہیم ےختلف
اخت اطوار و اندازیک اریہ ےیں۔یفطر ہیک نظم متعلقہ اوری
ہ رکھتے درجہ کا ضرورتیں۔مثال اک چندینمونہ باطور ں
مالحفرمائ ظہیں۔
ب آپیتیانداز کا
م سفر زاد جتنایتھا راہ ہم رے
- 37. 37
37
مید رکھ سب نے ںیا
م ابیتھا آزاد ں
طلسم اوریبھ اسم ہر کا پڑاؤ ںییتھا اد
مید نے ںیکھا
تھا جھکا جانب چار مرے
آ نہ وہ مگر :نظمیا
م تاج جڑاؤ اک کا ابدیتھا رکھا پہ سر رے
تھا رستہ ہول پر بڑا
کوئیبرقم بردار آرزو شباہتیریم آگیتھ ںی
تھا رستہ ہول پر بڑا :نظم
بیانیطور ہ
م چکر کے کرنے بڑا چھوٹایں
بندھیرہتیہینظر ںیں
- 38. 38
38
ایم منظر دار قبہ کیں
جانت سے ازلیہیں
س بلبلہی
پتلیک وںیمحراب سردیں
ش شفاف نما گنبد :نظمیشہ
ک لہویکونیم اتیں
م ذات اور صفاتیں
ک طرح عجببھ ےیہ دیں
یقیک ظن و نیچھلنیم وںیں
بھ وجود ِبمرات :نظمیعجیہ بیں
نوائ تلخی
ک خواب گلیپتیاں
ک دھوپیم راحت گرمیتھ گم ںیں
- 39. 39
39
پر جسم مرے
ک بارش نرمیبوندیبھ ںیتھ سم کا گھوڑےیں
آ نہ وہ مگر :نظمیا
گھڑ جسیرکھیگئیبنیم ادیری
گھڑ سُایسے
تیرگیپ کےیم ٹیہوں ں
ک خونیترسیل
اغذا سے ل َنو
جاریہے
کچیاا کے نکھنَت گےی
س ومُہوَمیلِھجیکر ہٹا
ہے ہوا نگال مجھے نے چھَم مگر :نظم
- 40. 40
40
استدائیطور ہ
میریہوئے بکھرے کے وحشت
ر سنگیچن کو زوں
ک چراغوں اےیک لویطرح
جھلمالتیہوئینیسن ،ند
میبن جسم ہوا ادھڑا را
جھلمالت :نظمیہوئینیسن ند
میتھپک کاندھا را
روئ تاج مجھے آیدگیسجا سے
م تسلسل اکیال ں
جھلمالت :نظمیہوئینیسن ند
- 41. 41
41
حقائیانداز
ل کے پڑاؤیجز کتنے ےیدرم رےیآئے اں
زمیآئ کے مڑ مڑ ںیآئے آسماں ساتوں کرکے اک اک اور
م تھا رہا چل مسلسلیں
م ہوایم تھا رہا ڈھل ںیں
پ بڑا :نظمتھا رستہ ہول ر
جمالیاتیانداز
ایزنج کیر
کسیکس پھولیشبد
کسیک طائری
ایزنج کیکس ریکس رنگیبرق
کسیپانیکی
رخسار و زلف
- 42. 42
42
ک چشم و لبیپیشانیکی
رہو روتے اب جاؤ :نظم
اطوار رپورٹنگ
ہے رہا ہو نشاں بے پر سست کف تحرک چراغ
تہذ طاق کا دہر مرےیپر جس ب
صح مقدسیفہنہیر اک ںیدھر مشعل اکاریہے
ش اک ہریشۂک صفا و باز پاکیسماویم رگوںیں
کسیک فاجر عکسیمٹیبھریہے
ش اور پاک کے درختوں منزہیریم پھلوں ںیں
کوئیت نوکیگڑ نجاست غیہے
:نظمیک ہیسیگھڑیہے
عزینے زوں
نے بچوں
- 43. 43
43
تالیبجائی
ہوئ مبارک مبارکی
کیا کا کیٹکڑا ک
منہ مرےمیگ ٹھونسا ںیا
ک نعلیکا شکل
کہ :نظمینہ تو ابد تم ںیہو ں
انداز اسجاببہ
ہے حمال عجب
فکر بے سے وراخُس
اکے مار سن
کشتیم کونے ِکا کےیب ںیہے ٹھا
پان عجب :نظمیہے
- 44. 44
44
مخاطبیانداز ہ
کھا قسم کر چھو مجھے سے پھر
ہوا اے
جانت تویہے
سارا راز
ک طرزوں الگ دویمٹی
ایم برتن کیکر مال ں
کا !!گوندھنے
:نظمیسج ہیلیمورتی
حقائیانداز
ل کے پڑاؤیجز کتنے ےیدرم رےیآئے اں
زمیآئ کے مڑ مڑ ںیآئے آسماں ساتوں کرکے اک اک اور
م تھا رہا چل مسلسلیں
- 45. 45
45
م ہوایم تھا رہا ڈھل ںیں
تھا رستہ ہول پر بڑا :نظم
استفامیانداز ہ
ک آنکھ پھریگ کھل سےئی
سے بدنیک پہاڑ کا لحاف ہیگ ہٹ سےیا
نہ خبریہڈ کہ ںیکھلے طرح کس جوڑ کے وں
پ کے ہو فراخ دہنیک چھےیگ کھنچ سےیا
نکیپڑے نکل طرح کس دانت لے
نگاہیک ںیہوئ رو شعلہ سےیں
ک جانے نہیک پا و دست سےیانگلیمڑ اںی
س لچک کمریک کے کھایپھ سےیلتیگئی
یک جلد ہیم کھال سخت سےیڈھل ںی
یگئ آ سے کہاں دم دار گپھے ہی
م کچھار کے وجودیں
- 46. 46
46
ہوا دہاڑتا
م کے بھر زقندیگ چال کہاں ںیا
بھ وجود ِبمرات :نظمیعجیہ بیں
م خاک کثرت سنویوالو بسنے ں
کاٹھ پر رفتار برق توسن سنویوالو کسنے اں
یارادہ کا معرکے سے کون پھر ہ
تمہاریم نسوںیںیکا فاتح خواب کس ہکھ وحشت باب پھرال
ہے
فصید گاڑ چکاں خوں پرچم اک پہ لوںیک نےینیت
کئیس حالت پھر کو جسموں مفتوح الکھیکوب نہیمیرو ںتے
د ہوئےیک کھنےیتمنا
ید آب کس ہیوانگیہو رہے بھر سبو کا بدن سے
ابھ :نظمیجاؤ لوٹ ہے وقت